ظالم باپ نے تین بچوں کو زندہ جلا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا

Wait 5 sec.

بھارت میں تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا رونما ہوا، جس سے ہر آنکھ اشکبار ہوگئی، تین معصوم بچوں کو باپ نے ہی موت کے گھاٹ اُتار کر اپنی بھی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق معصوم بچے اس امید پر اپنے والد کے پیچھے چل پڑے کہ وہ انہیں کچھ خرید کر دے گا، مگر انہیں کیا خبر تھی کہ ان کا باپ انہیں بے دردی سے جلا دے گا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 38 سالہ گٹا وینکٹیشورلو، جو آندھرا پردیش کے پرکاشم ضلع کے تحت ایراگونڈاپلیم منڈل کے رہنے والے ہیں، کا اپنی بیوی سے کچھ عرصے سے خاندانی تنازع چل رہا تھا۔وینکٹیشورلو 30 اگست کو تینوں بچوں کے ساتھ گھر سے نکلا تھا۔ اس کے کچھ گھنٹے بعد ہی اس نے کیڑے مار دوا پی کر ویلڈنڈا منڈل میں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، جس سے اس کے رشتہ داروں اور مقامی لوگوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔واقعہ کے بعد پولیس نے ڈرون کی مدد سے مختلف علاقوں میں تلاشی مہم شروع کی، نلگنڈہ ضلع کے حاجی پور (اچمپیٹ)، لتھی پور (اپونٹلا) اور ڈنڈی کے کچھ حصوں میں ان کی تلاشی لی گئی۔گزشتہ روز تلاش کے دوران سوریاتھنڈا (اپونتلا منڈل) کے وینکٹا دھام میں پتھروں کے درمیان دو بچوں کی جلی ہوئی باقیات ملیں، شواہد کی بنیاد پر پولیس نے ان کی شناخت رگھو ورشنی اور شیودھرما کے طور پر کی۔ بعد میں ایک اور لڑکی کی جلی ہوئی لاش ملی۔آٹھویں جماعت کی طالبہ اغوا، ویڈیو سامنے آگئیپولیس کے مطابق ملزم نے اپنے بچوں کو قتل کرنے سے پہلے مختلف مقامات پر ان پر پٹرول ڈالا تھا۔ انہیں شبہ ہے کہ اس گھناؤنے جرم کو انجام دینے کے بعد اس نے کیڑے مار دوا کھا کر اپنی بھی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔رپورٹس کے مطابق بچوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اچمپیٹ مردہ خانے اور کلواکورتی سرکاری اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس نے متاثرہ خاندان کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔