ملک بھر میں ’ووٹ چوری‘ اور ’ایس آئی آر‘ کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں نے مہم چھیڑ رکھی ہے۔ اس درمیان کرناٹک حکومت نے حال ہی میں ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) کو سبھی مقامی بلدیاتی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی جگہ بیلٹ پیپر کے استعمال کی سفارش کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ وزیر برائے قانون و پارلیمان ایچ کے پاٹل نے کہا کہ اس فیصلے سے انتخابات میں لوگوں کا اعتماد برقرار رہے گا۔Govt of Karnataka to recommend @KSEC for preperation/revision of voters’ roll & revert to ballot paper, in view of manipulations in electoral rolls and erosion of EVM credibility and confidence of people.1/2 pic.twitter.com/R9WxQ4Z8RD— HK Patil (@HKPatilINC) September 5, 2025کرناٹک حکومت نے یہ فیصلہ ای وی ایم کے تئیں لوگوں میں عدم اعتماد، ووٹر لسٹ میں خامیوں اور ’ووٹ چوری‘ کے الزامات کو دیکھتے ہوئے کیا ہے۔ حکومت نے ریاستی الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ میں ترمیم کرنے اور ضروری قانونی تبدیلی کرنے کا بھی حق دے دیا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ اس تبدیلی کے بعد آگے ہونے والے مقامی انتخابات میں شفافیت اور غیر جانبداری بڑھنے کی امید ہے۔کابینہ میٹنگ کے بعد وزیر برائے قانون و پارلیمان ایچ کے پاٹل نے دعویٰ کیا کہ لوگوں میں ای وی ایم کے تئیں بھروسہ کم ہو رہا ہے۔ ووٹر لسٹ میں خامیوں اور ووٹ چوری کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کابینہ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو مقامی بلدیاتی انتخابات کے لیے بیلٹ پیپر تیار کرنے، ووٹر لسٹ میں ترمیم کرنے اور ضرورت پڑنے پر دوبارہ تیار کرنے کا اختیار دینے سے متعلق فیصلہ بھی کیا ہے۔پاٹل کا کہنا ہے کہ ’’آئندہ 15 دنوں میں سبھی اصول و ضوابط اور ضروری قانونی تبدیلیاں کر دی جائیں گی۔ حکومت نے اپنی سفارشات پیش کر دی ہیں۔‘‘ وہ مزید بتاتے ہیں کہ پہلے اسمبلی انتخابات کے لیے تیار ووٹر لسٹ کا استعمال مقامی بلدیاتی انتخابات کے لیے کیا جاتا تھا۔ ان لسٹس کو پوری طرح سے بدلنے یا ترمیم کرنے، یا ضرورت پڑنے پر دوبارہ تیار کرنے اور معیاری ووٹر لسٹ تیار کرنے کے لیے ہم ریاستی الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹس تیار کرنے کی سفارش کریں گے۔