’یو پی آئی‘ سے پیسہ ٹرانسفر کرنے کی حد میں ہوا اضافہ، اب 24 گھنٹے میں کر پائیں گے 10 لاکھ روپے تک ٹرانزیکشن

Wait 5 sec.

عام طور پر جب ہم ’یو پی آئی‘ سے پیسے بھیجتے ہیں تو 24 گھنٹوں میں ایک لاکھ روپے سے زیادہ نہیں بھیج پاتے، کیونکہ یہی حد مقرر ہے۔ لیکن اب (15 ستمبر 2025 سے) یہ حد کچھ خاص لین دین کے لیے کافی بڑھا دی گئی ہے۔ ’این سی پی آئی‘ نے اس تبدیلی کا اعلان کیا ہے، جس سے ٹیکس، انشورنس پریمیم، قرض ای ایم آئی اور اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری جیسے لین دین میں 10 لاکھ روپے تک کی ادائیگی 24 گھنٹے میں کی جا سکے گی۔رواں سال ٹیکس ادا کرنے کی آخری تاریخ 15 ستمبر 2025 ہے۔ اس وجہ سے این سی پی آئی نے ٹیکس سے متعلق یو پی آئی لین دین کی حد بڑھا کر 5 لاکھ روپے فی ٹرانزیکشن اور 10 لاکھ روپے فی 24 گھنٹے کر دی ہے۔ اس کا فائدہ ان لوگوں کو ملے گا جو یو پی آئی کے ذریعہ بڑی رقم ادا کرنا چاہتے ہیں، لیکن اب تک کم حد کی وجہ سے نہیں کر پاتے تھے۔ واضح ہو کہ یہ تبدیلی صرف پی2ایم (پرسن ٹو مرچنٹ) ٹرانزیکشن پر نافذ ہوں گی، یعنی جب آپ کسی تصدیق شدہ مرچنٹ کو ادائیگی کرتے ہیں، جیسے انشورنس کمپنی، بروکریج فرم، ٹیکس پورٹل یا بینک وغیرہ۔ وہیں پی2پی (پرسن ٹو پرسن) ٹرانزیکشن کی حد اب بھی 1 لاکھ روپے یومیہ ہی رہے گی۔آئیے جانتے ہیں کن زمروں میں یو پی آئی کی حد میں اضافہ ہوا ہے:ٹیکس پیمنٹ (ایم سی سی 9311): اب یو پی آئی سے 5 لاکھ روپے ایک بار میں اور 10 لاکھ روپے 24 گھنٹے میں ادا کیے جا سکتے ہیں۔انشورنس اور کیپٹل مارکیٹ: پہلے 2 لاکھ روپے کی حد تھی، اب 5 لاکھ روپے فی ٹرانزیکشن اور 10 لاکھ روپے یومیہ۔لون ای ایم آئی، بی2بی کلیکشن: ان سب پر بھی 5 لاکھ فی ٹرانزیکشن اور 10 لاکھ فی 24 گھنٹے کی حد ہے۔کریڈٹ کارڈ بل پیمنٹ: پہلے جہاں 2 لاکھ روپے کی حد تھی، اب 5 لاکھ روپے فی ٹرانزیکشن اور 6 لاکھ روپے کی یومیہ حد ہوگی۔فارن ایکسچینج (ایف ایکس ریٹیل): غیر ملکی کرنسی کی خرید و فروخت کے لیے بھی اب 5 لاکھ روپے فی ٹرانزیکسن کی حد نافذ ہوگی۔ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور ایف ڈی: ڈیجیٹل سیونگ اکاؤنٹ کھولنے اور ایف ڈی بنانے کے لیے اب 5 لاکھ تک کی لین دین کی چھوٹ۔این سی پی آئی نے یہ حد تمام بینکوں، ایپس اور پیمنٹ سروس پرووائیڈرز (پی ایس پی ایس) پر نافذ کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی بینکوں کو یہ چھوٹ بھی دی گئی ہے کہ وہ اپنی داخلی پالیسی کے مطابق کچھ حدود خود طے کر سکتے ہیں۔ یعنی یہ ممکن ہے کہ کسی بینک میں یہ حد فوری طور پر دستیاب نہ ہوں، لیکن زیادہ تر بینک 15 ستمبر سے اسے نافذ کریں گے۔اگر آپ آئی پی او (انیشیل پبلک آفرنگ) میں یو پی آئی سے بولی لگانے چاہتے ہیں تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہاں اب بھی 5 لاکھ روپے فی ٹرانزیکشن کی حد رہے گی۔ آئی پی او کے لیے 10 لاکھ کی نئی حد نافذ نہیں ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ اس تبدیلی کا فائدہ بڑے تاجروں اور پیشہ ور افراد کو ہوگا، جو یو پی آئی سے ٹیکس، انشورنس یا سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ساتھ ہی عام صارف جو ای ایم آئی، ایف ڈی یا ڈیجیٹل خدمات کا استعمال کرتے ہیں ان کو بھی اس کا فائدہ ملے گا۔