مشروم کیس : 3 سسرالیوں کو انتہائی چالاکی سے موت کے گھاٹ اتارنے والی خاتون کو عبرتناک سزا

Wait 5 sec.

میلبورن : آسٹریلیا میں موجودہ صدی کے سب سے ہولناک مشروم کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے سسرال کے تین افراد کے قتل میں ملوث بہو کو 33 سال قید کی سزا سنا دی۔میلبورن کی رہائشی 50 سالہ خاتون ایرن پیٹرسن نے اپنے رشتہ داروں کو گھر پر مدعو کیا اور بیف ویلنگٹن ڈش میں جان لیوا ڈیتھ کیپ ’زہریلے مشروم‘ ملا کر کھلا دیے۔جس کے نتیجے میں تین افراد تڑپتے ہوئے موت کی وادی میں چلے گئے جبکہ دو افراد تاحال اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق وکٹورین سپریم کورٹ نے7 جولائی کو 50 سالہ ایرین پیٹرسن کو مشروم کیس مجرم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’جان بوجھ کر یہ قدم اٹھایا گیا تھا اور ملزمہ 3 افراد کے قتل کی ذمہ دار ہے۔‘جج کرسٹوفر بیل نے مشروم کیس کا حتمی فیصلہ سناتے ہوئے پیٹرسن کے جرائم کو "انتہائی بھیانک اور ناقابلِ معافی” قرار دیا اور اسے عمر قید کی سزا سنائی، جس میں 33 سال تک پیرول یا کسی قسم کی رعایت کا کوئی امکان نہیں ہے۔جولائی میں 11 ہفتے مقدمے کی سماعت کے بعد جیوری نے 50 سالہ ملزمہ پیٹرسن کو ڈان اور گیئل پیٹرسن (اس کے علیحدہ ہوئے شوہر سائمن پیٹرسن کے والدین) اور ہیذر ولکنسن (سائمن کی پھوپھی) کے قتل کا مجرم قرار دیا۔ جیوری نے پیٹرسن کو ہیذر کے شوہر، پادری ایان ولکنسن کو قتل کرنے کی کوشش کا بھی قصور وار ٹھہرایا۔یاد رہے کہ جولائی 2023 میں ایرین پیٹرسن کے گھر پر کچھ رشتہ داروں نے دوپہر کا کھانا کھایا تھا، جن میں ان کی ساس گیل پیٹرسن، سسر ڈونلڈ پیٹرسن، ان کی بہن ہیدرونکسن، ان کے شوہر اور ایک پڑوسی شامل تھے۔ایرین پیٹرسن نے اس روز کھانے میں مختلف ڈشز بنائی تھیں، چند گھنٹے بعد ان کے ساس، سسر اور ان کی بہن ہیدر ونکسن کی طبعیت خراب ہوئی اور وہ جان سے گزر گئے جبکہ ہیدر ونکسن کے شوہر اور پڑوسی کو کئی ہفتے کی طبی امداد کے بعد بچا لیا گیا تھا تاہم وہ مکمل طور پر صحت مند نہیں ہو پائے۔ تاہم بعد ازاں پولیس اپنے انداز سے کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ تک پہنچ گئی اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔دوسری جانب ملزمہ کے وکیل نے اپنے دلائل میں تین اموات کو ایک ’خوفناک حادثہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی مؤکلہ نے گھبراہٹ میں پولیس کے سامنے اس لیے بار بار جھوٹ بولا کیونکہ وہ اس بات سے پریشان تھیں کہ شاید انہوں نے غلطی سے کھانے میں کوئی زہریلی چیز ملا دی ہے۔اس سے قبل بھی ایرن پیٹرسن کی جانب سے عدالت میں درخواست جمع کرائی گئی تھی کہ انہوں نے یہ سب جان بوجھ نہیں کیا بلکہ حادثاتی طور پر ہوا۔ تاہم عدالت کی جانب سے اس کو مسترد کر دیا گیا تھا۔