سبریمالا مندر کے سونا چوری کیس میں ایس آئی ٹی نے چوتھی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔ سابق افسر کے ایس بیجو پر چنئی بھیجے گئے سونے کی گمشدگی میں کردار کا شبہ ہے۔ عدالت نے شفاف جانچ کا حکم دیا ہے۔کیرالہ کے مشہور سبریمالا مندر سے متعلق تقریباً 2 کلو سونا چوری کے ہائی پروفائل کیس میں تفتیش کر رہی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) نے جمعرات کو ایک اور گرفتاری کی ہے۔ ٹیم نے تروانکور دیوسوم بورڈ (ٹی ڈی بی) کے سابق ملازم کے ایس بیجو کو حراست میں لے لیا۔ یہ اس معاملے میں چوتھی گرفتاری ہے۔اطلاعات کے مطابق، 2019 میں سبریمالا مندر کے کچھ حصوں پر نئی سنہری پرت چڑھانے (گولڈ پلیٹنگ) کے لیے مندر سے سونا بھیجا گیا تھا، مگر بعد میں پتہ چلا کہ سونا راستے میں یا ری پلیٹنگ کے دوران غائب ہو گیا۔ اس گمشدگی نے نہ صرف بورڈ کی ساکھ کو متاثر کیا بلکہ مندر کی قیمتی جائیداد کے تحفظ پر بھی کئی سوالات اٹھا دیے۔بیجو اس وقت ذمہ دار افسر کے طور پر تعینات تھے اور انہیں چنئی کی ایک پرائیویٹ کمپنی ’اسمارٹ کریئیشنز‘ کو سونے کی چادریں بھیجنے کی نگرانی کرنی تھی۔ حیرت انگیز طور پر، جس دن سونا مندر سے چنئی روانہ کیا گیا، وہ دن بیجو کی چھٹی کا تھا۔ اسی نکتے نے تفتیشی ٹیم کے شبہات کو مزید گہرا کر دیا ہے کہ کہیں یہ چھٹی دانستہ طور پر تو نہیں لی گئی۔کیرالہ ہائی کورٹ نے حال ہی میں ایس آئی ٹی کی دوسری رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد مزید سخت جانچ کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے واضح کیا تھا کہ مندر کے سونے کے انتظام میں کسی بھی افسر کی لاپروائی یا بدعنوانی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسی عدالتی ہدایت کے ایک دن بعد بیجو کی گرفتاری عمل میں آئی۔ایس آئی ٹی کے ذرائع کے مطابق، جمعہ کو ٹیم رانی مجسٹریٹ کورٹ میں پیش ہو کر ان دو ملزمان کی پولیس حراست مانگے گی جو فی الحال عدالتی ریمانڈ میں ہیں، تاکہ بیجو کے ساتھ مشترکہ طور پر ان سے پوچھ گچھ کی جا سکے۔اب تک گرفتار ہونے والوں میں اس کیس کا مبینہ سرغنہ ’اسپانسر‘ انیکرشنن پوتھی، ٹی ڈی بی کا موجودہ ملازم مراری بابو اور سابق اہلکار سدیش کمار شامل ہیں۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان تینوں کے ساتھ بیجو سے ایک ساتھ پوچھ گچھ کی جائے تو گمشدہ سونے کے سلسلے میں اہم کڑیاں سامنے آسکتی ہیں۔ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ اصلی سونے کی چادریں مبینہ طور پر ہٹا کر ان کی جگہ نقلی یا کم قیمت دھات استعمال کی گئی تھی۔ ایس آئی ٹی کا شبہ ہے کہ یہ تبدیلی یا تو مندر سے سونا نکلتے وقت کی گئی یا چنئی میں ری پلیٹنگ کے دوران۔