اقوام متحدہ کے بعد برطانیہ نے شام کے صدر احمدالشرع پر عائد پابندیاں ختم کر دیں۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے بھی شامی عبوری صدر پر پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔برطانیہ نے شام کے وزیرداخلہ انس خطاب پر عائدپابندیاں بھی اٹھالی ہیں، دونوں شخصیات پر پہلے داعش اور القاعدہ سے تعلق کے الزامات پر پابندیاں تھیں۔یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا فیصلہ ہمارے اقدامات میں بھی شامل کیا جائے گا۔برطانیہ اپریل میں شام پر کچھ پابندیاں اٹھا چکا ہے اور اب صدر کے خلاف عائد پابندیاں ختم کرنا اہم پیشرفت قرار دی جارہی ہے۔ یورپی یونین نے مئی میں معاشی پابندیاں ختم کیں تاہم اسلحے اور سیکیورٹی پابندیاں برقرار رکھی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے قبل شامی صدر احمد الشرع پر اقوام متحدہ نے پابندیاں ختم کر دیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شامی صدر احمد الشرع اور وزیر داخلہ انس حسن پر پابندیاں ہٹا دیں ہیں، شامی صدر اور وزیر داخلہ پر پابندیاں ہٹانے کیلئے قرارداد امریکا نے پیش کی۔رائے شماری میں چودہ ارکان نے حمایت کی تاہم چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، دونوں رہنماؤں کے اثاثے منجمد، اسلحہ اور سفر پر پابندیاں عائد تھیں، شامی صدر پیر کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔سابقہ القاعدہ سے منسلک ہونے کہ وجہ سے الشرع اور دیگر رہنماؤں پر 2014 سے اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد تھیں، پابندیاں ختم ہونے سے شام کو معاشی بحالی، تعمیر نو اور بین الاقوامی تعلقات میں آسانی ہوگی۔یاد رہے کہ شام میں بشار الاسد کا 13 سالہ دورِ حکومت دسمبر 2024 میں اس وقت ختم ہوا جب احمد الشرع کی قیادت میں حریت تحریر الشام نامی باغی تنظیم نے دمشق پر قبضہ کر لیا تھا۔