فضائی آلودگی کا اثر اب صرف پھیپھڑوں تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ یہ ہونے والے بچے کے لیے بھی خطرناک ہے۔ آلودگی سے بچوں میں آٹزم کا خطرہ بڑھ رہا ہے، کیونکہ بچوں کے پھیپھڑے اور مدافعتی نظام ابھی مکمل طور سے تیار نہیں ہوئے ہوتے ہیں، اس لیے آلودگی کے ذرات اور نقصان دہ گیسوں کو تیزی سے جذب کر لیتے ہیں۔ ساتھ ہی حاملہ خواتین بھی ان نقصان دہ ذرات سے براہ رات متاثر ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کے جسم میں آکسیجن اور غذائی اجزاء کی سطح متاثر ہو سکتی ہے۔ ہائی اے کیو آئی (ایئر کوالٹی انڈیکس) کے مسلسل رابطہ میں ہونے پر ماں اور بچہ دونوں کی صحت پر سنگین اثرات ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے سانس کے مسائل، کمزوری اور نیورو ڈیولپمنٹ (اعصابی ترقی کے خطرات) سے متعلق جوکھم شامل ہیں۔طویل عرصہ تک آلودگی کے رابطہ میں رہنے کی وجہ سے حاملہ خواتین اور بچے دونوں میں کوئی طرح کے صحت کے مسائل دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔ خواتین میں سانس کی تکلیف، تھکان، قوت مدافعت کا کمزور ہونا اور دل سے متعلق خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بچوں میں آلودگی کا اثر براہ راست ان کے دماغ اور جسمانی نشو نما پر پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت کم ہو سکتی ہے، تعلیم کے دوران توجہ مرکوز کرنے میں دقت آ سکتی ہے اور رویہ میں بھی تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ہوا میں موجود نقصان دہ ذرات رحم میں بچے کی اعصابی نشونما کو متاثر کر سکتے ہیں، جس کی وجہ سے پیدائش کے بعد آٹزم اور دیگر اعصابی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ایمس میں چائلڈ نیورولوجی ڈویژن ڈپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس میں فیکلٹی انچارج ڈاکٹر شفالی کے مطابق آلودگی میں موجود پی ایم 2.5، این او2، دیگر نقصان دہ ذرات اور گیسیں جسم میں داخل ہو کر دماغ کے قدرتی دفاع کو کمزور کر سکتی ہیں۔ حاملہ خواتین کے جسم میں یہ ذرہ پلیسینٹا کے ذریعہ بچہ تک پہنچ جاتا ہے، جس سے اس کے دماغ کی نشونما کو نقصان ہو سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے بچوں میں نیورو ڈیولپمنٹ کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔واضح رہے کہ طویل عرصہ آلودگی کے رابطہ میں رہنے والے بچوں میں آٹزم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ آٹزم ایک ایسی حالت ہے جس میں بچوں کو بات چیت، رویہ اور سماجی رابطوں میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ جبکہ دماغ میں آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش میں اضافہ الزائمر جیسی علامات کا باعث بن سکتا ہے، جس میں یادداشت کی کمی اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کا متاثر ہونا شامل ہے۔کیسے کیا جائے بچاؤ؟ہوا کے معیار (اے کیو آئی) پر توجہ دیں اور آلودگی کے وقت باہر جانے سے بچیں۔گھر میں ایئر پیوریفائر یا سبز پودے رکھیں۔حاملہ خواتین اور بچوں کو ماسک پہنائیں، خاص طور پر گرد آلود اور دھواں دار علاقوں میں۔باہر کھیل یا لمبی چہل قدمی سے بچیں، جب اے کیو آئی خراب ہو۔غذائیت سے بھرپور خوراک لیں اور بچے کی قوت مدافعت کو مضبوط رکھیں۔