’چاندنی چوک‘ کا نام بدل کر ’شیش گنج‘ کرنے کا مطالبہ، پنجاب بی جے پی نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو لکھا خط

Wait 5 sec.

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پنجاب اکائی نے دہلی واقع تاریخی چاندنی چوک کا نام بدل کر ’شیش گنج‘ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 25 نومبر کو گرو تیگ بہادر کی 350 ویں یوم شہادت سے قبل پارٹی نے یہ اپیل دہلی حکومت کے سامنے رکھی ہے۔ پنجاب بی جے پی کے لیڈر اور پارٹی کے ترجمان پریت پال سنگھ بلیوال نے دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو خط لکھ کر یہ مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ یہ ہندوستان کی رواداری، بہادری اور عقیدہ کی آزادی کی اقدار کو ایک تاریخی خراج تحسین پیش کرے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ ایک سکھ اور ہندوستانی دونوں کے طور پر، ہندوستان کے محافظ کی بے مثال قربانی کو یاد کرنے کے لیے لکھ رہے ہیں۔ گرو تیغ بہادر نے مذہبی آزادی کے حق اور انسانیت کے ضمیر کی حفاظت کے لیے اپنی جان قربان کر دی۔Rename Chandni Chowk in Delhi as 'Sis Ganj', says Punjab BJP leader Baliawal https://t.co/BgAsxMAvD3#GuruTegBahadur #SisGanj #ChandniChowk #SikhMartyrs #BhaiMatiDas #BhaiSatiDas #BhaiDyal #ReligiousFreedom #SikhHeritage #DelhiNews #PritpalSinghBaliawal #SikhHistory #IndiaUnity…— YesPunjab.com (@yespunjab) November 5, 2025بی جے پی لیڈر کا کہنا ہے کہ چاندنی چوک کا نام بدل کر ’شیش گنج‘ رکھنے سے گرو تیغ بہادر جی کی شہادت کی روح امر ہو جائے گی اور آنے والی نسلوں کو یاد دلایا جائے گا کہ ہندوستان ان لوگوں کی وجہ سے مضبوط ہے، جنہوں نے خاموشی کے بجائے قربانی کا انتخاب کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ سے اس تجویز پر حساسیت اور سنجیدگی سے غور و خوض کرنے کا اصرار کیا ہے۔شیش گنج گوردوارہ کی کیا اہمیت ہے، بلیاوال نے اس کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے لکھا کہ 1675 میں مغل دور حکومت میں مذہبی ظلم و ستم اپنے عروج پر تھا۔ مندروں کو تباہ کر دیا گیا، مذہبی کتابوں کو جلا دیا گیا اور بے قصور لوگوں کو مذہب کی تبدیلی کے لیے مجبور کر دیا گیا۔ پنڈت کرپا رام کی قیادت میں 500 سے زائد کشمیری پنڈتوں نے اپنی مذہب کی حفاظت کے لیے سری آنند پور صاحب میں گرو تیغ بہادر سے رابطہ کیا۔ بی جے پی لیڈر نے لکھا کہ گرو صاحب نے ’سربت دا بھلا‘ کے اصول کو برقرار رکھنے کے لیے سب سے بڑی قربانی دینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرو تیغ بہادر کا سر اسی جگہ پر کاٹا گیا تھا جہاں آج گرودوارہ سری شیش گنج صاحب ہے، یہ جگہ آج بھی ہمت، قربانی اور مذہبی آزادی کے دفاع کی علامت ہے۔بلیاوال کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس پاک مقام سے گزرنے والے ہر شخص کو یہ یاد دلایا جائے گا کہ یہ وہ سرزمین ہے جہاں سچائی کے لیے سر قربان کیا گیا تھا، لیکن سچائی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ بلیوال نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں ایسا فیصلہ دنیا بھر کے کروڑوں سکھوں اور ہندوستانیوں کو فخر اور عقیدت سے بھر دے گا اور تمام مذاہب کے لیے اتحاد اور احترام کا مضبوط پیغام دیا جائے گا۔