(29 اگست 2025): جرمنی نے اپنے شہریوں کو ایران چھوڑنے کا حکم دے دیا تاکہ تہران کی جوابی کارروائی سے محفوظ رہا جا سکے۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جرمنی نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایران چھوڑ دیں اور وہاں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔جوہری پروگرام کے معاملے پر اقوام متحدہ نے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کیں جس میں جرمنی کا بھی کردار ہے، یہی وجہ ہے کہ جرمن حکومت کو خطرہ ہے تہران جوابی کارروائی میں اس کے شہریوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے جمعرات کو ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لگانے کیلیے 30 روزہ عمل کا آغاز کیا۔اسرائیل اور امریکا کی جانب سے ایران پر بمباری کے دو ماہ بعد اس اقدام سے کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے۔جرمنی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ چونکہ ایرانی حکومت کے نمائندوں نے اس معاملے میں بارہا نتائج کی دھمکیاں دی ہیں لہٰذا اس بات کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ ایران میں جوابی اقدامات سے جرمن مفادات اور شہری متاثر ہوں گے۔وزارت خارجہ نے متنبہ کیا کہ فی الحال تہران میں جرمن سفارت خانہ سائٹ پر صرف محدود قونصلر امداد فراہم کر سکتا ہے۔