پٹنہ میں کانگریس کے صوبائی دفتر ’صداقت آشرم‘ پر حملہ، راہل گاندھی سمیت کانگریس لیڈروں نے کی بی جے پی پر تنقید

Wait 5 sec.

پٹنہ میں کانگریس کے صوبائی دفتر صداقت آشرم پر ’بی جے پی‘ کارکنوں کے حملے نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ اس واقعے کے بعد کانگریس قیادت نے بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور اس کے وزرا کی سرپرستی میں پارٹی کے کارکنوں نے دفتر پر دھاوا بولا، گیٹ توڑ ڈالا اور کانگریسی کارکنوں کو لہولہان کیا۔راہل گاندھی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’سچ اور عدم تشدد کے آگے جھوٹ اور تشدد کبھی ٹک نہیں سکتے۔ جتنا مارو، توڑو، ہم سچ اور آئین کی حفاظت کرتے رہیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ان کی ووٹر ادھیکار یاترا عوام کے جمہوری حق کی بقا کی جدوجہد ہے اور اس سے کسی بھی قسم کی طاقت انہیں روک نہیں سکتی۔सत्य और अहिंसा के आगे असत्य और हिंसा टिक ही नहीं सकते।मारो और तोड़ो, जितना मारना-तोड़ना है - हम सत्य और संविधान की रक्षा करते रहेंगे।सत्यमेव जयते।— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 29, 2025کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ بی جے پی کے ایجنٹ جان بوجھ کر کانگریس کی ریلیوں میں گھس کر غلط نعرے لگاتے ہیں تاکہ عوامی توجہ ہٹائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہی لوگ پہلے سینیٹری نیپکن ایشو پر فوٹو شاپ کے ذریعے پکڑے گئے تھے، اب ان کی گھبراہٹ انہیں ہمارے آشرم میں غنڈہ گردی پر مجبور کر رہی ہے لیکن ملک دیکھ رہا ہے اور ان کی یہ حرکتیں نہیں چلیں گی۔‘‘سینئر کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ بی جے پی نے آج جمہوریت کو بدنما کر دیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ صداقت آشرم وہ تاریخی مقام ہے جہاں آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا گیا اور ملک کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد نے آئین کو تسلیم کیا تھا۔ ان کے مطابق ’’بی جے پی کے لوگوں نے اسی تاریخی مقام کو خون آلود کر دیا اور پولیس نے ان کی بھرپور مدد کی۔‘‘अहिंसा के आगे हिंसा कभी टिक नहीं सकती है। वोट चोरी और चुनावी धांधली के खिलाफ हम लगातार आवाज उठा रहे हैं। हमारी 'वोटर अधिकार यात्रा' को लोगों का अपार प्रेम और समर्थन मिल रहा है, जिससे BJP और नरेंद्र मोदी बौखला गए हैं। इसी बौखलाहट में आज बिहार प्रदेश कांग्रेस कार्यालय- सदाकत… pic.twitter.com/5SlhVUDBQY— Congress (@INCIndia) August 29, 2025کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ووٹر ادھیکار یاترا کی بڑھتی مقبولیت سے بی جے پی بوکھلا گئی ہے۔ ان کے مطابق ایک موجودہ کابینہ وزیر اور دیگر بی جے پی رہنماؤں کی قیادت میں حملہ کیا گیا جو سیاسی بزدلی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ حملہ ہمیں ایس آئی آر کے نام پر ہو رہی ووٹ چوری کو بے نقاب کرنے سے نہیں روک سکتا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے اور ہر شہری کو اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔ کانگریس نے مطالبہ کیا کہ حملے میں ملوث وزرا اور بی جے پی رہنماؤں کو فوری گرفتار کیا جائے اور پولیس کارروائی کرے۔