(2 نومبر 2025): ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکا کے ایٹمی حملوں میں بچ جانے والے جاپانیوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھا ہے۔دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا نے اگست 1945 میں جاپان کے دو شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرائے، جس کے نتیجے میں 2 لاکھ 14 ہزار جاپانی لقمہ اجل بن گئے اور جو بچے ان کی باقی زندگی تابکاری کے اثرات کے باعث موت سے بدتر رہی۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان حملوں میں بچے جانے والے جاپانیوں پر مشتمل تنظیم جس نے گزشتہ سال نوبل انعام بھی پایا۔ نے صدر امریکی صدر ٹرمپ کو خط لکھا ہے جس میں واضح طور پر کہا ہے کہ نیوکلیئر ہتھیاروں کے تجربات ناقابل قبول ہیں۔جاپانی تنظیم نے یہ خط صدر ٹرمپ کے گزشتہ جمعرات محکمہ دفاع پینٹاگون کو جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کے احکامات جاری کرنے کے بعد لکھا ہے۔خط میں صدر ٹرمپ کے احکامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور کہا ہے کہ یہ دیگر ممالک کی کوششوں کے مترادف ہیں جو ایٹمی ہتھیاروں کے بغیر ایک پرامن دنیا کےلیے کوشاں ہیں۔ ناگاساکی کے میئر شیرو سوزوکی نے بھی اس پر کڑی تنقید کی ہے۔اس کے علاوہ دو دیگر گروپس نے بھی احتجاجی بیان جاری کیا ہے جس میں کسی قسم کے ایٹمی تجربات نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہیروشیما کانگرس اور ہیروشیما پریفیکچر فیڈریشن نے بھی مشترکہ خط جاپان میں امریکی سفارتخانے کو بھجوایا ہے۔امریکا نے ایٹمی تجربات شروع کیے تو جواب دیا جائے گا، روسخط میں کہا گیا ہے کہ ’جوہری ہتھیاروں کی غیر انسانی نوعیت ہیروشیما اور ناگاساکی میں ہونے والی تباہی سے واضح ہے۔‘امریکی جوہری تجربات، ایران کا ردعمل سامنے آگیادوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مذکورہ حکم جاری کرنے کے دوسرے روز ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ اگر دیگر ممالک نے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تو امریکا بھی ایسا ہی کرے گا۔ٹرمپ نے پینٹاگون کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا