خطرناک کارٹلز کو چیلنج کرنے والا میکسیکو کا ایک مقامی بے باک میئر قتل

Wait 5 sec.

میکسیکو سٹی (03 نومبر 2025): میکسیکو کے مغربی حصے میں منظم جرائم کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرنے والے میئر کارلوس مینزو کو ہفتے کی شب مقامی تہوار ’ڈے آف دی ڈیڈ‘ کی کینڈل لائٹ تقریب کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔اوروآپان (Uruapan) کے میئر 40 سالہ کارلوس مینزو ایک بے باک میئر کے طور پر مشہور تھے، انھوں نے بارہا منظم جرائم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، اور وہ ریاست میچوآکان (Michoacán) میں منشیات فروش گروہوں کے لیے ایک بڑی رکاوٹ بن گئے تھے، جہاں حریف مجرمانہ تنظیموں اور ریاستی و وفاقی سیکیورٹی فورسز کے درمیان تشدد میں تیزی آئی ہوئی ہے۔مینزو اکثر اپنی تقریروں میں مجرم گروہوں کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے، اور کہتے تھے کہ یہ گروہ ان کے شہر کے ایواکاڈو اور لیموں کے کاشت کاروں سے بھتہ وصول کر رہے ہیں، انھوں نے کہا تھا کہ وہ مقامی کارٹلز کو بالکل ختم کرنے والی کارروائیوں سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔میئر کارلوس مینزو کو کارٹلز کی جانب سے دھمکیاں بھی مل رہی تھیں، اور انھوں نے کہا کہ دھمکیاں ملنے کے باوجود وہ ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انھوں نے میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام پر بھی تنقید کی کہ ان کی کارٹلز کے خلاف حکمت عملی ناکام ہے، اور انھیں مزید اختیارات چاہیئں۔نیویارک میئر کا الیکشن ! مسلمان امیدوار ظہران ممدانی نئی تاریخ رقم کرنے کے قریبستمبر میں ایک ریڈیو انٹرویو میں انھوں نے کہا ’’میں نہیں چاہتا کہ اُن میئروں کی فہرست میں شامل ہو جاؤں جنھیں قتل کر دیا گیا اور ان کی زندگیاں چھین لی گئیں، مجھے بہت خوف ہے، لیکن مجھے ہمت کے ساتھ اس کا سامنا کرنا ہوگا۔‘‘ہفتے کی رات، جب کارلوس مینزو مرے ہوئے رشتہ داروں کو یاد کرنے کے تہوار کے موقع پر تقریب میں شریک تھے تو تو ایک مسلح شخص نے فائرنگ کی اور انھیں 7 گولیاں ماریں، اس حملے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جن میں فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔وہ 2022 سے ریاست میچوآکان میں قتل ہونے والے 7 ویں میئر تھے۔ ریاست کے گورنر نے بتایا کہ حملہ آور کو موقع پر ہی مار دیا گیا تھا، جب کہ دو مزید افراد بھی گرفتار کیے گئے۔میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے اپنے رد عمل میں اتوار کے روز وعدہ کیا کہ مقامی میئر کارلوس مینزو کے قتل کے معاملے میں انصاف کیا جائے گا، انھوں نے اتوار کی صبح اپنے سیکیورٹی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا اور بعد میں X پر جاری ایک بیان میں مینزو کے ’بزدلانہ قتل‘ کی مذمت کی۔