جیل میں قید فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی ویڈیولیک کرنے والی سابق پراسیکیوٹر کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسرائیلی فوج نےسابق پراسیکیوٹر کو فلسطینی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے پر گرفتار کیا گیا۔اسرائیلی پراسیکیوٹر نے فلسطینی قیدی سے اجتماعی زیادتی اور تشدد کی ویڈیو لیک کی تھی اور پھر ویڈ یولیک کرنے کا اعتراف کر کے استعفیٰ دے دیا تھا۔فلسطینی قیدی کیساتھ زیادتی کا واقعہ اگست 2024 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔سابق پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ دائیں بازو کے دباؤ اور جھوٹے پروپیگنڈے کے ردعمل میں ویڈیو لیک کی، تفتیش پر دائیں بازو کے دباؤ کے باعث شواہد عوام تک پہنچانا ضروری سمجھا تھا۔اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی کو 15 منٹ تک تشدد کا نشانہ بنایا اور اس پر ڈنڈے برسا کر بجلی کے جھٹکے دیئے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق قیدی کی آنت اور پھیپھڑے پھٹ گئے، پسلیاں ٹوٹ گئیں اور آپریشن کرنا پڑا۔تشدد کیس میں 9 فوجی گرفتار کر کے 5رہاکیےگئے جبکہ 4 پر تشدد کی فردجرم عائد کی گئی۔ انتہا پسند اسرائیلی وزیر نے تشدد کرنے والے فوجیوں کو اپنا ہیرو قرار دیا تھا۔ کئی اسرائیلی وزیروں نےجیل پر دھاوا بول کر فوجیوں کو چھڑانےکی بھی کوشش کی تھی۔