اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ ماہ غزہ جانے والے عالمی امدادی صمود فلوٹیلا کے دو جہازوں پر براہِ راست فوجی کارروائی کی منظوری دی تھی۔اس حوالے سے امریکی میڈیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کو دو امریکی انٹیلی جنس اہلکاروں کے حوالے سے اطلاع ملی ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلامیں شامل کشتیوں پر ڈرون حملوں کا حکم نیتن یاہو نے دیا تھا۔امریکی انٹیلی جنس حکام کے مطابق کشتیوں پر حملے 8 اور 9 ستمبر کو کیے گئے تھے،اسرائیلی فورسز نے آبدوز سے ڈرون لانچ کرکے جہازوں پر آتش گیر مواد گرایا تھا۔امریکی میڈیا کے مطابق صمود فلوٹیلا کے جہاز تیونس کی بندرگاہ سیدی بوسعید کے قریب لنگر انداز تھے، حملے سے امدادی کشتیاں آگ کی لپیٹ میں آگئی تھیں اورشدید نقصان ہوا تھا۔مزید پڑھیں : اسرائیل نے گلوبل فلوٹیلا کے 4 اطالوی ارکان پارلیمنٹ کو ڈی پورٹ کر دیااسرائیل کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ گلوبل فلوٹیلا کے چار اطالوی ارکان پارلیمنٹ کو ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے، چاروں اطالوی پارلیمنٹیرینز اٹلی پہنچ گئے ہیں، فلوٹیلا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رضاکاروں نے احتجاجاً بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔اسرائیلی پولیس کے مطابق 470 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، وزارت خارجہ نے کہا کہ حکام دیگر افراد کو بھی ملک بدر کرنے کے عمل میں ہیں۔ ان میں سابق سینیٹر مشتاق احمد، گریٹا تھنبرگ اور نیلسن منڈیلا کے پوتے بھی شامل ہیں۔