تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے امریکا اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کا سخت اور فیصلہ کن ردعمل دیا جائے گا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حکومت کو نئے ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کی دھمکی دی تھی۔رپورٹس کے مطابق علی شمخانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ایران کی میزائل اور دفاعی صلاحیتیں کسی بھی دباؤ کے تحت محدود نہیں کی جا سکتیں اور اس کے لیے کسی بیرونی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اُٹھائے گا۔رپورٹس کے مطابق یہ ردعمل ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی مشترکہ نیوز کانفرنس کے بعد سامنے آیا، جس میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم اگر ایران دوبارہ جوہری صلاحیتیں حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہر ممکن خطرے کو فوری طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بھی کہا کہ ایران اسرائیل کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنی دفاعی تیاریوں کو مزید مضبوط کر رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی نئی مہم جوئی کا ردعمل ماضی کی بارہ روزہ جنگ سے کہیں زیادہ سخت ہوگا۔ایران کی جانب سے یہ سخت بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اطلاعات ہیں کہ اسرائیل، ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو محدود کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ مشترکہ کارروائی پر زور دے رہا ہے۔حماس کو مکمل طور پر غیرمسلح ہونا چاہیے، ٹرمپاسی دوران ایران نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون روک دیا ہے اور ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت مستقبل میں کسی بھی جوہری معائنے کے لیے قومی سلامتی کونسل کی منظوری لازمی ہوگی۔