حال ہی میں ایک خبر سامنے آئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ دہلی کے اسکولوں میں پڑھانے والے تمام اساتذہ اور پرنسپل اب آوارہ کتوں کی گنتی کریں گے۔ اس خبر سے تعلیمی حلقے میں شدید ناراضگی پائی جا رہی تھی مگر اب دہلی کی ریکھا گپتا حکومت نے ایسی کسی بھی خبر کی مکمل طور پر تردید کی ہے۔ دہلی کے وزیر تعلیم آشیش سود ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس طرح کا کوئی بھی حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے اسے اپوزیشن عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی طرف سے رچی گئی سازش قرار دیا ہے۔دہلی میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی پر قابو پانے کے لیے نئی سخت گائیڈ لائن جاریدہلی حکومت نے آوارہ کتوں کی گنتی کو لے کر وضاحت جاری کی ہے۔ دہلی کے وزیر تعلیم آشیش سود نے کہا کہ اے اے پی نے جھوٹی خبر پھیلائی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے اساتذہ کے ذریعہ کتوں کی گنتی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک جھوٹی اور بدنیتی پر مبنی خبر پھیلائی ہے۔ اس سلسلے میں یہ واضح کیا جاتا ہے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔اس سے ایک روز قبل یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سرکاری اور نجی اسکولوں کے اساتذہ سڑکوں پر آوارہ کتوں کی گنتی کریں گے۔ مبینہ طور پر گنتی مہم کے لیے تعلیمی اداروں سے نوڈل افسر مقررکرنے کا حکم دہلی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی جانب سے تمام ضلع تعلیمی افسران کو دیا گیا ہے۔ حالانکہ دہلی حکومت نے اب اس خبر کی تردید کی ہے اور حکم جاری کرنے کی بات سے صاف انکار کیا ہے۔ اس سلسلے میں دہلی حکومت کی طرف سے ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس میں آوارہ کتوں کی گنتی سے متعلق کسی طرح کی ہدایت نہیں کی گئی ہے۔نئی دہلی: عالمی چیمپئن شپ میں آوارہ کتوں کے حملے، دو غیر ملکی کوچز اور سکیورٹی گارڈ زخمیحکم نامہ جاری ہونے کے حوالے سے اساتذہ تنظیموں نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد اساتذہ تنظیموں نے حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ اساتذہ کاکہنا تھا کہ تعلیم ایک مقدس پیشہ ہے اور انہیں مسلسل غیر تدریسی فرائض سونپے جا رہے ہیں۔ اساتذہ تنظیم نے سوال کیا کہ آوارہ کتوں کی گنتی کا کام محکمہ مویشی پروری کو کیوں نہیں سونپا گیا؟۔ اساتذہ کی عدم موجودگی میں اسکولوں میں تعلیمی معیار کا کیا ہو گا؟ کیا اس سے معاشرے میں اساتذہ کے وقار کو ٹھیں نہیں پہنچے گی؟۔