فلوریڈا (30 دسمبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے معاملے پر اسرائیل سے 100 فی صد متفق نہیں ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا امریکا اسرائیل کا ساتھ دیتا رہے گا، لیکن مغربی کنارے کے معاملے پر اسرائیل سے سو فیصد متفق نہیں۔ٹرمپ نے فلوریڈا میں واقع اپنی مار-اے-لاگو اسٹیٹ پر اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی میزبانی کی۔ ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اور نیتن یاہو غزہ میں جنگ بندی کے اگلے مرحلے کے حوالے سے ایک ہی مؤقف پر ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ’’ہم جو دیکھ رہے ہیں اور جہاں ہم پہنچنا چاہتے ہیں، اس میں بہت ہی معمولی فرق ہے۔‘‘حماس کو مکمل طور پر غیرمسلح ہونا چاہیے، ٹرمپنیتن یاہو کے ساتھ کھڑے ہو کر ٹرمپ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ شام کے ساتھ ’’بنا کر رکھے‘‘، حالاں کہ اسرائیل کی جانب سے شامی علاقے میں فوجی دراندازیاں جاری ہیں۔ نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ ٹرمپ کو اسرائیل پرائز دیا جائے گا، جو عام طور پر اسرائیلی شہریوں کو دیا جاتا ہے، اور یہ اعزاز امریکا کے صدر کی اسرائیل کی حمایت اور غزہ میں جنگ بندی میں ان کے کردار کے اعتراف کے طور پر دیا جا رہا ہے۔اس موقع پر ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر ایران اپنے جوہری تنصیبات دوبارہ تعمیر کرتا ہے تو امریکا کو انھیں ’’دوبارہ تباہ کرنا پڑے گا۔‘‘اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا صدر ٹرمپ کے ساتھ مختلف آئیڈیاز پر بات چیت ہوئی، امریکا نے ہمارے لیے جو کچھ کیا اس کے لیے شکر گزار ہیں، ہم شام کے ساتھ پرامن اور محفوظ سرحد چاہتے ہیں۔