برطانیہ کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی بادشاہ چارلس کی دوسری اہلیہ ملکہ کمیلا نے انکشاف کیا ہے کہ ایک شخص ٹرین میں ان پر حملہ آور ہوگیا تھا۔بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ملکہ کیملا نے پہلی بار اس راز سے پردہ اٹھایا ہے کہ نوعمری میں ٹرین میں سفر کے دوران ایک شخص ان پر حملہ آور ہوا تھا اس وقت ان کی عمر 16 یا 17 سال تھی، انھوں نے بتایا کہ اس حملے نے نہ صرف انھیں شدید برہم کردیا بلکہ انھوں نے ترکی بہ ترکی جواب دیا تھا۔ملکہ کمیلا نے بتایا کہ "جب میں ایک نوعمر لڑکی ہوا کرتی تھی، تو مجھ پر ٹرین میں حملہ کیا گیا، مجھے یاد ہے کہ اس وقت مجھے بہت غصہ تھا”۔انھوں نے بدھ کو خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق نشر ہونے والے ایک مباحثے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "میں ٹرین اپنی کتاب پڑھ رہا تھی جب اس لڑکے نے مجھ پر حملہ کیا تو میں نے بھی جوابی وار کیا”۔کمیلا نے بتایا کہ وہ اس شخص کو نہیں جانتی تھیں جس نے اس پر حملہ کیا، مجھے یاد ہے کہ ٹرین سے اترتے ہوئے میری ماں نے مجھے غور سے دیکھا تھا۔ بی بی سی کو انھوں نے بتایا کہ والدہ نے مجھ سے پوچھا کہ ‘تمہارے بال کیوں کھڑے ہیں اور تمہارے کوٹ سے بٹن کیوں غائب ہے؟ کمیلا نے کہا کہ "میں نے یہ واقعہ کئی سالوں سے چھپا ہوا تھا”۔78 سالہ کیملا کئی سالوں سے خیراتی اداروں کے ساتھ کام کرہی ہیں جو جنسی اور گھریلو تشدد کو ختم کرنے اور متاثرین کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔کمیلا پر ماضی میں ہونے والے حملے کی اطلاع پہلی بار ستمبر میں اس وقت سامنے آئی تھی جب ٹائمز اخبار میں شاہی خاندان کے بارے میں ایک کتاب شائع کی گئی تھی، لیکن اس سے قبل بکنگھم پیلس نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔