اترپردیش کے شہرلکھنؤ میں لُولُومال کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس نے بڑی کارروائی کی ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس نے لولو مال کا اکاؤنٹ ضبط کر لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ کارروائی 27 کروڑ روپے کی رقم پر ٹیکس نہ جمع کرنے کی وجہ سے کی گئی ہے۔لولو مال کا اکاؤنٹ لکھنؤ کے بینک آف بڑودہ میں ہے۔ مال پر کروڑوں روپئے کی ٹیکس چوری کا الزام ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے 2025 کے ٹیکس کا جائزہ لینے کے بعد اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔ محکمہ کی بڑی کارروائی سے ہلچل مچ گئی ہے، اس موضوع پر شدید بحث کی جارہی ہے۔لولو مال: ہندوستانی پرچم کی بے حرمتی کی جھوٹی خبر پھیلانے والے بی جے پی کارکن پر کیس درجبتادیں کہ لکھنؤ میں لولو اپنے آغاز کے بعد سے کئی بار تنازعات میں رہا ہے۔ کبھی مال کے اندر نماز ادا کیے جانے تو کبھی حلال گوشت اورکبھی تبدیلی مذہب کی وجہ سے بھی سرخیوں میں رہا ہے۔ سال 2022 میں مال میں نماز ادا کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کے بعد انتہا پسند تنظیموں نے ہنگامہ کیا تھا اس کے ساتھ ہی مال پر ایک خاص مذہب کے لوگوں کو نوکری میں ترجیح دینے کا الزام لگایا۔رواں سال جولائی میں لولو مال کے کیش سپروائزر کو ایک ساتھی اہلکار کے ساتھ عصمت دری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ کہا گیا تھا کہ ملزم نے متاثرہ کو نشہ آور چیز پلاکراس کی عصمت دری کی اوراس پر مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ اس واقعے کے بعد بڑے پیمانے پرعوامی غم وغصہ پھیل گیا تھا۔لکھنؤ واقع ’لولو مال‘ میں نماز پڑھنے والے ملزمین کو عدالت سے مل گئی ضمانتبتا دیں کہ لکھنؤ کا لولو مال ملک کے سب سے بڑے مالز میں سے ایک ہے۔ اس مال کا افتتاح وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کیا تھا۔ تقریباً 22 لاکھ مربع فٹ میں پھیلا ہوا یہ مال تقریباً 2,000 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔ اس مال میں تقریباً ہرسامان ملتا ہے جن میں مقامی برانڈز سے لے کر قومی اور بین الاقوامی بڑے برانڈ کے شو روم ہیں۔ اس مال میں 22 میٹر کا کوریڈور بھی ہے جو اسے غیر معمولی بناتا ہے۔