جرمنی کو غزہ میں نسل کشی نظر نہیں آتی؟ اردوان کے سوال پر جرمن چانسلر پریشان

Wait 5 sec.

اردوان نے جرمن چانسلر سے کہا ہے کہ کیا برلن کو غزہ میں اسرائیلی نسل کشی نظر نہیں آتی؟ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے انقرہ میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی "نسل کشی”، قحط اور غزہ میں حملوں سے لاعلمی پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔اردوان نے کہا کہ اسرائیل کے پاس جوہری اور دوسرے ہتھیار ہیں جن سے وہ غزہ کو استعمال اور دھمکیاں دے رہا ہے جب کہ حماس کے پاس ان میں سے کوئی نہیں ہے۔انہوں نے حالیہ دنوں میں اسرائیلی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر بھی بات کی۔"کیا جرمنی یہ نہیں دیکھتا؟” انہوں نے کہا کہ غزہ میں قحط اور قتلِ عام کو ختم کرنا ترکی، جرمنی اور دیگر ممالک کا انسانی فریضہ ہے۔ترک صدر اردوان کا اسرائیل سے متعلق امریکا اور دیگر ممالک سے بڑا مطالبہاردوان کا کہنا تھا کہ "جرمنی کی ریڈ کراس اور ترکی کی ہلال احمر کو غزہ میں نسل کشی اور فاقہ کشی کو روکنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔”اردوان کا یہ تبصرہ اسرائیل کی جانب سے 10 اکتوبر سے جاری جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منگل کی شام سے غزہ میں 46 بچوں سمیت 100 سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کے بعد سامنے آیا ہے۔