ووٹ چوری کے خلاف ایم وی اے کی ریلی پر ممبئی پولیس کی قدغن، منتظمین کو قانونی کارروائی کا انتباہ

Wait 5 sec.

ممبئی: مہاراشٹر میں اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی جانب سے ووٹ چوری اور ووٹر لسٹ میں دھاندلی کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کو ممبئی پولیس نے اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ پولیس نے اسے سکیورٹی اور ٹریفک وجوہات کی بنیاد پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر بغیر اجازت مارچ یا اجتماع کیا گیا تو منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔یہ ریلی، جسے ’ستیہ مارچ‘ کا نام دیا گیا تھا، ہفتے کی دوپہر شیواجی پارک سے آزاد میدان تک نکالی جانی تھی۔ ایم وی اے کے تحت شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، این سی پی (شرد پوار گروپ) کے صدر شرد پوار اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے اس مارچ کی قیادت کرنے والے تھے۔ اس ریلی کا مقصد ریاستی ووٹر لسٹ میں جعلسازی اور دہرے اندراج کے خلاف احتجاج درج کرانا تھا۔ایم وی اے کا دعویٰ ہے کہ ریاستی انتخابی فہرست میں تقریباً ایک کروڑ جعلی یا دہرے اندراج شدہ ووٹروں کے نام شامل ہیں۔ اتحاد کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب تک ان ناموں کی جانچ اور اصلاح نہیں ہوتی، بلدیاتی انتخابات کرانا جمہوری اصولوں کے منافی ہوگا۔ ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار دونوں نے ووٹر لسٹ میں خامیوں کو ’ووٹ چوری کی منظم کوشش‘ قرار دیا ہے۔پولیس کے مطابق، ریلی کے لیے کوئی باضابطہ اجازت نہیں دی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا، ’’شہر میں پہلے ہی کئی تعمیراتی سرگرمیاں جاری ہیں اور بڑی ریلی سے ٹریفک نظام بری طرح متاثر ہو سکتا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کسی بھی طرح کا ہنگامہ یا امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔‘‘ پولیس نے مزید کہا کہ کسی بھی غیر مجاز اجتماع پر فوری کارروائی کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق، پولیس کو خدشہ تھا کہ مارچ میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے، جس سے مرکزی شاہراہوں پر جام لگ سکتا ہے اور سکیورٹی خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ اسی بنا پر اجازت دینے سے انکار کیا گیا۔ شہر میں حساس مقامات پر اضافی فورس تعینات کر دی گئی ہے اور عام ٹریفک کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔دوسری جانب، ایم وی اے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ ’جمہوری حقوق‘ کے لیے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کے مطابق، ووٹر لسٹ میں شفافیت ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اور اگر حکومت یا انتظامیہ اس پر خاموش رہی تو احتجاج مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ ادھر الیکشن کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ ووٹر لسٹ سے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں اور ان کی جانچ جاری ہے۔ رپورٹ جلد پیش کیے جانے کی توقع ہے۔