ماسکو (31 اکتوبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہنگری میں طے شدہ ملاقات اچانک منسوخ کر دی گئی۔فنانشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ امریکا نے روس کے یوکرین کے حوالے سے سخت مطالبات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہنگری کے دارالحکومت بوداپیسٹ میں طے شدہ ملاقات کو منسوخ کیا۔طے شدہ ملاقات کی منسوخی کا فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان ناخوشگوار ٹیلی فونک بات چیت کے بعد کیا گیا۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی جبکہ وائٹ ہاؤس نے تبصرے کی درخواست کا فوری جواب بھی نہیں دیا۔رپورٹ کے مطابق روس نے سخت مطالبات پر ڈٹ کر کھڑے رہنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں جنگ بندی کی شرط کے طور پر یوکرین سے مزید علاقے چھوڑنے کا مطالبہ شامل ہے۔ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ملاقات طے ہونے کے بعد روسی وزارت خارجہ نے واشنگٹن کو ایک میمو بھیجا جس میں روسی صدر کے بقول ان کے یوکرین پر حملے کے بنیادی اسباب کو حل کرنے کیلیے وہی مطالبات دہرائے گئے جن میں علاقائی رعایتوں، یوکرین کی مسلح افواج میں کمی اور اس کی نیٹو میں کبھی شمولیت نہ ہونے کی ضمانتیں شامل ہیں۔امریکا نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت کے بعد سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا جس کے بعد روبیو نے ٹرمپ کو بتایا کہ ماسکو مذاکرات کیلیے کوئی آمادگی نہیں دکھا رہا۔