سعودی عرب سمیت دوست و برادر ممالک کی فضائیہ کے دستے متحدہ عرب امارات میں مشترکہ فضائی مشقوں میں شرکت کر رہے ہیں۔سعودی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایریل وار فیئر اینڈ میزائل ڈیفنس سنٹر‘ (اے ٹی ایل سی- 35) مشقوں میں رائل فضائیہ کا دستہ آپریشنل تیاریوں کو بہتر بنانے کیلیے ٹورنیڈو طیاروں کے ساتھ شریک ہے۔رپورٹس کے مطابق مشترکہ مشق میں حصہ لینے والے فضائیہ کے گروپ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل پائلٹ اسٹاف حماد بن حاشم الحربی نے بتایا کہ مشقوں کا مقصد برادر اور دوست ممالک کے ساتھ عسکری امور میں تجربات کا تبادلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مشق کا مقصد فضائی جنگی آپریشنز کی حکمت عملی اور طریقہ کار تیار کرنا بھی ہے۔ واضح رہے سعودی رائل ایئر فورس کے دستے امارات کے الظفرہ ایئر بیس پر پہنچے جہاں ان کا استقبال مشترکہ گروپ کے کمانڈر کی جانب سے کیا گیا۔دوسری جانب سعودی عرب، قطر اور اردن نے مقبوضہ مغربی کنارے کے اسرائیل میں انضمام پر شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود اسرائیلی پارلیمنٹ نے مغربی کنارہ اسرائیل میں غیر قانونی طور پر ضم کرنے کی منظوری دے دی ہے، سعودی عرب نے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔امریکی سینیٹ سے صدر ٹرمپ کو بڑا جھٹکاسعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی آباد کاری اور توسیع پسندانہ عزائم کو مسترد کرتا ہے، قطر نے بھی اس اقدام کو فلسطینیوں کے حقوق سلب کونے کی کوشش قرار دیا، اور کہا کہ ہم مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں، اقوام متحدہ اسرائیل کو توسیع پسندانہ منصوبہ سے روکے۔اردن نے بھی اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا، خیال رہے کہ 120 رکنی پارلیمنٹ میں بل کے حق میں 25 ووٹ آئے، 24 ارکان نے مخالفت کی۔ بل مزید غور کے لیے خارجہ امور و دفاعی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔