ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام نہ دینے کی بڑی وجہ سامنے آگئی! چیئرمین کمیٹی کا اہم بیان

Wait 5 sec.

(12 اکتوبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو امن کا نوبل انعام حاصل کرنے کے لیے بہت پُر امید تھے انہیں یہ اعزاز کیوں نہ ملا وجہ سامنے آ گئی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہونے کے بعد امن کا نوبل انعام حاصل کرنے کے لیے بہت پُر امید تھے۔ تاہم جمعہ کو ان یہ خواہش اس وقت ادھوری رہ گئی جب نوبل امن کمیٹی نے ٹرمپ کے بجائے وینزویلا میں جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنے والی ماریہ کارنیا کو دینے کا اعلان کیا۔صدر ٹرمپ جو رواں برس پاک بھارت جنگ اور غزہ اسرائیل جنگ سمیت متعدد جنگیں رکوانے کا کریڈٹ لیتے ہوئے خود کئی بار اس خواہش کا اظہار کر چکے تھے کہ نوبل کا امن انعام ان کے ہی نام رہے گا۔ لیکن ٹرمپ ان دعووں کے باوجود یہ معزز انعام کیوں نہ حاصل کر سکے، اس حوالے سے نوبل انعام کمیٹی کے چیئرمین یورگن واٹنے نے اس کی کھل کر وضاحت کر دی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نوبل امن انعام کمیٹی کے چیئرمین یورگن واٹنے کا کہنا تھا کہ نوبل انعام کے فیصلے صرف الفریڈ نوبل کے نظریات اور انکی وصیت کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔ کمیٹی انعام دینے کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ ماضی کے تجربات، دیانتداری اور جرات کی بنیاد پر کرتی ہے اور اس پر کسی مہم یا سیاسی دباؤ کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔یورگن واٹنے کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار خود کو اس معزز انعام کا حقدار قرار دیتے رہے اور انہیں یہ ایوارڈ نہ دینا امریکا کی توہین قرار دیا۔ ٹرمپ اس ایوارڈ کے حق دار تھے ہی نہیں، اس لیے کمیٹی نے ایک ایسی امیدوار (ماریہ کورینا ماچاڈو) تھیں، جنہوں نے اپنے ملک وینزویلا میں صدر نکولس مادورو کی آمریت سے لڑنے کی جدوجہد کی۔ان کا کہنا تھا کہ ایوارڈ کا فیصلہ کرنے کے لیے کمیٹی ارکان ایسے کمرے میں بیٹھتے ہیں، جس کی دیواروں پر سابق تمام نوبل انعام یافتگان کی تصاویر آویزاں ہوتی ہے۔ یہ سب امن، قربانی اور دیانتداری کی علامت رہے ہیں اور یہی جذبہ ان کے منصفانہ فیصلوں کی بنیاد بنتا ہے۔ٹرمپ کا نوبل امن انعام نہ ملنے پر ردعمل