زمین میں ہرسال 57 اضافی انتہائی گرم دن شامل ہونگے، نئی تحقیق میں ہوشربا انکشاف

Wait 5 sec.

نئی تحقیق میں ہوشربا انکشاف سامنے آیا ہے کہ زمین میں ہرسال 57 اضافی انتہائی گرم دن شامل ہونگے، درجہ حرارت میں تشویشناک اضافے کا امکان ہے۔ورلڈ ویدر ایٹری بیوشن اور امریکی ادارہ کلائمٹ سینٹرل کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث درجہ حرارت میں تشویشناک اضافہ متوقع ہے، موسمیاتی تبدیلی سے زمین پر خطرناک حد تک گرم دنوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔تحقیق میں 1991 سے 2020 کے درمیان دنوں کا موازنہ کرکے نشاندہی کی گئی، مطالع کے مطابق سپرہاٹ دن وہ ہیں جودرجہ حرارت کے 90 فیصد دنوں سے زیادہ گرم ہوں۔تحقیق میں پیرس معاہدے کے بعد درجہ حرارت میں اضافے کی رفتار میں کمی تسلیم کی گئی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015 سے پہلے دنیا 4 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کی تباہ کن راہ پر تھی۔یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی: عالمی عدالتِ انصاف کا فیصلہ اور نیا عالمی ضمیردنیا بھر میں گرم موسم کی تباہ کاریوں پر ورلڈ ویدر ایٹری بیوشن اورامریکی ادارہ کلائمٹ سینٹرل کی مشترکہ تحقیق جاری ہے اور اس تحقیق کے مطابق 4 ڈگری اضافہ ہوتا تو ہرسال مزید 114 انتہائی گرم دن پیدا ہوتے۔تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ پیرس معاہدے کے بعد دنیا اب 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کی سمت بڑھ رہی ہے، موجودہ رفتار برقرار رہی تو 2100 تک مزید 57 سپرہاٹ دن شامل ہوں گے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2015 کے بعد دنیا میں پہلے ہی اوسطاً 11 اضافی سپرہاٹ دن شامل ہوچکے ہیں، پوسٹڈم انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نے انتباہ دیا ہے کہ موجودہ راستہ بھی انسانیت کےلیے تباہ کن ہوگا۔متحدہ عرب امارات: عوام کو گرمی سے محفوظ رکھنے کے لیے اہم اقدام