ہندوستان میں جنگل کی آگ کے سبب 1.5 کروڑ لوگ متاثر، اترپردیش سرفہرست، ’اسٹیٹ آف وائلڈ فائرس‘ کی رپورٹ میں انکشاف

Wait 5 sec.

ہندوستان میں گزشتہ ایک سال میں کئی جگہوں پر آگ لگنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ 25-2024 میں جنگل میں لگی آگ (وائلڈ فائر) کے سبب ہندوستان میں تقریباً 1.5 کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی مذکور ہے کہ ہندوستان کی تمام ریاستوں میں اترپردیش آگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق فصلوں کو جلانے، تیز گرمی اور سوکھی گھاس/ایندھن کے جمع ہونے کی وجہ سے اترپردیش میں آگ کے واقعات میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ آگ کی وجہ سے اترپردیش کے تقریباً 46 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ دوسری جانب پنجاب میں تقریباً 35 لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔جنگل میں لگی آگ کا اچھا خاصا اثر راجدھانی دہلی پر بھی پڑا ہے، جہاں نومبر 2024 میں دھند بہت سنگین ہو گئی تھی۔ اس دوران ہوا میں پی ایم 2.5 آلودگی کی سطح ڈبلیو ایچ کی جانب سے متعین کردہ معیار سے 13 گنا زیادہ یعنی 200 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے زیادہ پہنچ گئی تھی۔ واضح رہے کہ یہ معلومات ’اسٹیٹ آف وائلڈ فائرس‘ کی سالانہ رپورٹ میں دی گئی ہے، جو جریدہ ارتھ سسٹم ڈیٹا میں شائع ہوا ہے۔ رپورٹ کو یونیورسٹی آف سائنس اینگلیا (یو کے ) اور یوکے میٹ آفس سمیت کئی اداروں نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔تحقیق کے مطابق ہندوستان میں سب سے زیادہ املاک (3.6 لاکھ کروڑ یا 44 ارب ڈالر) جنگلات کی آگ کے خطرے میں رہی، اس کے بعد امریکہ (26 ارب ڈالر) اور چین (17 ارب ڈالر) کا نمبر تھا۔ واضح رہے کہ 10 کروڑ لوگ پوری دنیا میں جنگل کی آگ سے متاثر ہوئے۔ ساتھ ہی 3.7 ملین مربع کلومیٹر علاقہ جنگل کی آگ میں جل گیا، یہ ہندوستان کے کل رقبہ سے بھی زیادہ ہے۔ اس سے 8 ارب ٹن سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوئی، جو عام اوسط سے 10 فیصد زیادہ ہے۔ آگ سے سب سے زیادہ نقصان جنوبی امریکہ اور کناڈا میں ہوا، جو انسانوں کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے سبب مزید خوفناک ہو گیا۔ رپورٹ کے مصنف ڈگلس کیلی نے کہا کہ ہمارے سالانہ اعداد و شمار سے صاف طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے جنگل کی آگ میں خوفناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔