(14 اکتوبر 2025): شرارتی بندر نے درخت پر چڑھ کر 500 روپے کے نوٹ لٹا دیے مالک اپنی جمع پونجی یوں لٹتے دیکھ کر سر پکڑ کر بیٹھ گیا۔بندر انسانوں سے مانوس مگر شرارتی جانور ہے۔ شہروں میں رہنے والے لوگوں نے تو اس جانور کو چڑیا گھروں یا گلی محلوں میں بندر کا تماشا دکھانے والوں کے پاس دیکھا ہوگا۔ مگر کچھ ایسے علاقے ہیں، جہاں بندر اس قدر زیادہ ہیں کہ وہ بلی اور کتوں کی طرح سڑکوں پر گھومتے نظر آتے ہیں۔پاکستان کے شمالی علاقہ جات کے علاوہ بھارت میں بھی کئی شہروں میں بندروں کی کثرت دکھائی دیتی ہے اور اکثر اس حوالے سے کئی دلچسپ خبریں بھی سامنے آتی رہتی ہیں۔گزشتہ روز الہٰ آباد میں شہری 500 روپے مالیت کے نوٹ بارش کی طرح برستے دیکھ کر حیران رہ گئے۔ مگر یہ نوٹ آسمان سے نہیں بلکہ ایک درخت سے برس رہے تھے، جس پر ایک بندر 500 کے نوٹوں کی گڈیاں لیے بیٹھا تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ تحصیل دفتر کے سامنے پیش آیا اور اس کی حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ آفس کی پارکنگ میں کھڑی موٹر سائیکل پر ایک بیگ رکھا تھا، جس کو قریبی درخت پر بیٹھا بندر لے کر تیزی سے بھاگا۔ تاہم وہ لوگوں کے شور مچانے پر بیگ چھوڑ کر اس میں موجود نوٹوں کی گڈی لے کر درخت پر چڑھ گیا اور اپنا مال سمجھ کر لٹانا شروع کر دیا۔اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس میں بندر کو بیگ سے نوٹوں کی گڈی نکال کر اس پر لگی ربر بینڈ کو دانتوں سے کاٹ کر نوٹ ہوا میں اڑاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ عینی شاہد ایک وکیل کے مطابق یہ نوٹ اس نوجوان کے تھے جو اپنی جائیداد کی رجسٹریشن کرانے تحصیل دفتر آیا تھا اور رقم اس کے بیگ میں موجود تھی۔ جب اس نے اپنی جمع پونجی بندر کو یوں لٹاتے دیکھا تو وہ سر پکڑ کر بیٹھ دیا۔اردگرد موجود لوگوں نے اڑتے نوٹوں کو جمع کر کے مذکورہ شخص کو واپس کر دیے، جس کے بعد وہ نوجوان لوگوں کا شکریہ ادا کرکے واپس چلا گیا۔اس سے قبل رواں برس 28 اگست کو اترپردیش میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔ اس واقعہ میں بندر نے ایک نوجوان کی موٹر سائیکل پر لٹکے تھیلے سے نوٹوں کا ایک بنڈل نکال کر ہوا میں اڑا دیا تھا۔