مصر نے غزہ کے انتظام کےلیےمنظورشدہ 15 ٹیکنوکریٹس کا اعلان کر دیا۔مصری وزیرخارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا ہے کہ ٹیکنوکریٹس کی فہرست اسرائیل، حماس اور فلسطینی دھڑوں کی مشاورت سے طے ہوئی ہے جس کی تمام فریقین نے منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ٹیم غزہ میں عوامی امور اور روزمرہ زندگی سنبھالے گی جب کہ غزہ کی تعمیرنو کیلئے فنڈز کی نگرانی بورڈ آف پیس کرے گا جس کی سربراہی امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کریں گے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ مصر کے مطابق نئے انتظامی ڈھانچے کا مقصد غزہ میں استحکام اور بحالی ہے حماس نے ٹرمپ کے منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے حماس کا عبوری دور میں کوئی انتظامی کردار نہیں ہو گا صرف تعاون فراہم کریگی، حماس غزہ کے شہری انتظام کےلیے فلسطینی کمیٹی تشکیل دے رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو غزہ سے انخلا اور امداد کے آزاد بہاؤ کو یقینی بنانا ہو گا انتظامی کمیٹی زمینی طور پر سیکیورٹی اور نظم ونسق سنبھالے گی جب کہ حماس کو بھی اپنے کیے گئے وعدوں پر مکمل عمل کرنا ہو گا کیونکہ یہ تمام اقدامات غزہ میں پائیدار امن اور شہریوں کی بحالی کےلیے ہیں۔دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے غزہ کی تعمیرِنو کیلئے عالمی حمایت حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے۔صدر اردوان نے کہا کہ خلیجی ممالک، امریکا اور یورپی ممالک سے غزہ کی تعمیرنو کیلیئے تعاون طلب کریں گے امید ہے غزہ کیلئے مالی معاونت جلد فراہم کی جائےگی۔طیب اردوان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کا فلسطین کو تسلیم کرنا دو ریاستی حل کی جانب اہم پیشرفت ہے غزہ کی تعمیرنو خطے کے امن اور استحکام کےلیے ناگزیر ہے۔اردوان نے اعلان بھی کر چکے ہیں کہ انقرہ جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے ایک "ٹاسک فورس” میں حصہ لے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ہم اس ٹاسک فورس میں شامل ہوں گے جو زمین پر معاہدے کے نفاذ کی نگرانی کرے گی۔