ہندوستانی برآمد کنندگان امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ امریکہ نے بہت سی چینی اشیاء پر نئے اور زیادہ ٹیرف لگائے ہیں جس سے چینی مصنوعات امریکی مارکیٹ میں مزید مہنگی ہو جایئں گی ۔ اس سے امریکی کمپنیوں اور خریداروں کی چین سے ہندوستان منتقلی کی مانگ بڑھ سکتی ہے۔امریکہ کی طرف سے چینی اشیاء پر محصولات عائد کرنے سے ہندوستان کی طرف بھی مانگ بڑھ سکتی ہے۔ ہندوستان نے 2024-25 میں امریکہ کو 86 بلین ڈالر کی اشیاء برآمد کیں۔شمالی کوریا نے پیش کیا طاقتور ترین ’ہواسونگ-20‘ نیوکلیئر میزائل، اب امریکہ بھی نشانے پرواضح رہے جمعہ یعنی 10 اکتوبر کو، امریکہ نے چین سے آنے والی اشیاء پر 100 فیصد اضافی ٹیرف کا اعلان کیا، جو 1 نومبر سے لاگو ہوگا۔ یہ اقدام بیجنگ کی جانب سے 9 اکتوبر کو نایاب زمین یعنی ریئر ارتھ کی برآمدات پر سخت کنٹرول کے نفاذ کے بعد کیا گیا ہے۔ امریکہ کے دفاع، برقی گاڑیوں اور صاف توانائی کی صنعتوں کے لیے نایاب زمین بہت اہم ہیں۔فی الحال، امریکہ ہندوستانی اشیاء پر 50 فیصد ٹیرف لگاتا ہے، جس میں 25 فیصد اضافی ٹیرف بھی شامل ہے۔ایک ماہر نے کہا کہ اس ٹیرف سے امریکی مارکیٹ میں چینی اشیاء مہنگی ہو جائیں گی اور ان کا مقابلہ کم ہو جائے گا۔ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتا ہوا تجارتی تنازعہ الیکٹرک گاڑیوں اور سیمی کنڈکٹر حصوں کی عالمی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، امریکہ الیکٹرانکس، ٹیکسٹائل، جوتے اور سولر پینلز کے لیے چین پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔