تہران (09 دسمبر 2025): ایران کی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گئی، ایرانی ریال ریکارڈ گراوٹ کا شکار ہے، اوپن مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قیمت 12 لاکھ 50 ہزار کے قریب ریکارڈ کی گئی۔2018 میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران پر سخت پابندیاں نافذ کی تھیں اُس وقت ایک ڈالر تقریباً 55 ہزار ایرانی ریال کے برابر تھا، اس کے بعد سے ایرانی ریال مسلسل زوال کا شکار ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق حکومت کی حالیہ اقتصادی لبرلائزیشن پالیسیوں نے اوپن مارکیٹ میں دباؤ مزید بڑھا دیا ہے، عام شہری اپنی روزمرہ ضروریات کے لیے غیر ملکی کرنسی خریدتے ہیں، جب کہ کاروباری ادارے زیادہ تر سرکاری مقرر کردہ شرحِ مبادلہ استعمال کرتے ہیں۔ایران کی بڑی بحری مشقیں، خلیج فارس میں بھرپور طاقت کا مظاہرہحکومت کی جانب سے درآمد کنندگان کو ضروری اشیا کی خریداری کے لیے اوپن مارکیٹ سے ڈالر حاصل کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے نے مارکیٹ میں طلب بڑھا دی ہے، جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔عالمی بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ ایران کی معیشت 2026 میں 2.8 فی صد سکڑ سکتی ہے، جس سے ملک کو کساد بازاری کا خطرہ ہے۔