بھارت (9 دسمبر 2025): وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ پر وزیراعظم مودی اور بھارتی سیاستدانوں نے خود اس کا متنازع بنا دیا۔بھارت کے قومی گیت ’’وندے ماترم‘‘ کی 150 ویں سالگرہ پر لوک سبھا میں ہونے والی بحث کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے جواہر لال نہرو اور اندرا گاندھی سمیت کانگریس پر سنگین الزامات عائد کیے تو جواب میں کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بی جی پی کو آئینہ دکھا دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس پر وندے ماترم کی بے حرمتی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جواہر لال نہرو نے اس کی مخالفت کی تھی جب کہ صد سالہ سالگرہ پر ان کی بیٹی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی نے ملک میں ایمرجنسی لگا کر آئین کا گلا گھونٹ دیا تھا۔بی جے پی نے پارلیمنٹ میں بحث کے دوران ’وندے ماترم‘ پر کانگریس کو نشانہ بنایا، اور الزام لگایا کہ اس نے 1937 کے اجلاس میں ’ایک فرقہ وارانہ ایجنڈے کی طرف گامزن‘ ہو کر ترانے کا احترام نہ کیا اور ملک کے قومی گیت کے طور پر اس کے مکمل ورژن کو نہ اپنایا۔ان الزامات پر نہرو کی پڑ پوتی اور اندرا گاندھی کی پوتی پرینکا گاندھی نے تقریر کرتے ہوئے اصل حقائق بیان کیے اور ساتھ ہی سوال اٹھایا کہ ’’کیا آج حکومت میں بیٹھے لوگ اتنے متکبر ہو گئے ہیں کہ وہ خود کو مہاتما گاندھی، نیتاجی سبھاش چندر بوس، ڈاکٹر امبیڈکر، ڈاکٹر راجندر پرساد جیسی عظیم ہستیوں سے بھی بڑا سمجھنے لگے ہیں؟‘‘ اس دوران پرینکا گاندھی نے ’وندے ماترم‘ کی کرونولوجی بھی پیش کی۔کانگریس کے دیگر رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ہندوستان آج جواہر لعل نہرو کے بلیو پرنٹ کی بنیاد پر ہی کھڑا ہے۔ تقسیم کے وقت جب ہندوستان کے پاس کچھ نہیں تھا تو نہرو نے اس ملک کو خود کفیل بنایا۔ اگر پنڈت جواہر لعل نہرو نہ ہوتے تو یہ لوگ (بی جے پی) بھی نہ ہوتے۔عمران مسعود نے بی جے پی کے الزامات کو جان بوجھ کر ملک کے بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کی سازش قرار دیا۔راجیہ سبھا کے رکن اور عام آدمی پارٹی کے سینئر رکن سنجے سنگھ نے وندے ماترم تنازع پر بی جے پی کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے آباؤ اجداد کی وراثت انگریزوں کی مخبری کرنے کی رہی ہے۔ یہ بات تاریخ میں درج ہے۔ ان کے آباؤ اجداد نے 52 سالوں تک راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ہیڈکوارٹر پر ترنگا جھنڈا نہیں لہرایا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بی جے پی کا وندے ماترم سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ یہ لوگ وندے ماترم کی آڑ لے کر اپنے گناہوں کو چھپانا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ 1950 میں بھارتی حکومت نے اس کے ابتدائی مصرعوں کو قومی گیت کی حیثیت دی۔ یہ بھارتی قومی ترانے جَنا گُنا مَنا کے مساوی درجے کا حامل ہے۔