مصر اور قطر نے مغربی کنارے اور غزہ کی تقدیر کو یکجا رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔الجزیرہ کے مطابق مصر اور قطر کے درمیان غزہ فائر بندی معاہدے پر اہم رابطہ ہوا ہے جس میں مصری وزیرخارجہ بدر عبدالعاطی نے قطری وزیر اعظم و وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔رابطے میں غزہ میں فائر بندی معاہدے کی پیش رفت پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔وزرائے خارجہ نے فلسطینی علاقوں کے مستقبل پر بھی اہم گفتگو کرتے ہوئے مغربی کنارے اور غزہ کی تقدیر کو یکجا رکھنے پر اتفاق کیا۔رہنماؤں نے آئندہ کسی بھی معاہدے کےلیے فلسطینی علاقوں کے اتحاد کو ضروری قرار دیا اور ساتھ ہی غزہ اور مغربی کنارے کی وحدت کو پائیدار امن کی شرط قرار دیا۔حماس نے غزہ اور مغربی کنارے پر امریکا کے دوٹوک مؤقف کو سراہتے ہوئے جنگ بندی معاہدے کو کامیابی سے پورا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔غزہ میں حماس تحریک کے ترجمان ہزیم قاسم نے ٹیلیگرام پیج پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ حماس "اس معاہدے کی کامیابی کو یقینی بنانے اور زمین پر اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کی خواہاں ہے”۔قاسم نے زور دے کر کہا کہ حماس کو مصر ، قطر اور ترکی کی واضح ضمانتیں مل گئیں، نیز امریکا کی طرف سے براہ راست تصدیق بھی ملی کہ جنگ مؤثر طریقے سے ختم ہو گئی ہے۔انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل سے منسلک کرنے کو مسترد کرنا "مثبت” ہے۔انہوں نے اسرائیل پر اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے دباؤ کا مطالبہ کیا، خاص طور پر جارحیت کو روکنا، غزہ کی پٹی پر محاصرے کو اٹھانا اور انسانی امداد میں فوری اور مناسب داخلے کی اجازت دینا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوٹوک مؤقف اپنایا ہے کہ مقوضہ مغربی کنارے کا اسرائیلی الحاق نہیں ہونے دوں گا، امریکا مقبوضہ مغربی کنارے کے اسرائیلی الحاق کےخلاف ہے۔ٹرمپ نے ٹائم میگزین کو انٹرویو میں نائب صدر جےڈی وینس کے مؤقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پالیسی اسرائیلی انضمام کے سخت خلاف ہے عرب ممالک سے وعدہ کیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کا الحاق نہیں ہو گا میں عرب ممالک سے وعدہ نبھاؤں گا۔