پٹنہ: چبہار اسمبلی انتخابات 2025 کے نتائج کے لیے ووٹوں کی گنتی ریاست بھر میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جاری ہے۔ مجموعی طور پر 243 نشستوں کے لیے دو مراحل میں پولنگ ہوئی تھی، جن کی گنتی آج صبح 8 بجے باضابطہ طور پر شروع ہوئی۔ انتخابی حکام کے مطابق سب سے پہلے روایتی طور پر پوسٹل بیلٹ کی گنتی کی گئی، جس میں ابتدائی رجحانات کے مطابق بی جے پی اور جے ڈی یو کے اتحاد کو معمول کے مطابق برتری حاصل ہوتی دکھائی دی۔ اس کے بعد اب ای وی ایم کے ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے، جس کے ساتھ ہی اصل سیاسی تصویر ابھرنے کی توقع ہے۔ریاستی الیکشن افسر کے دفتر نے بتایا کہ بہار کے تمام 38 اضلاع میں 46 گنتی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جہاں صبح 8 بجے گنتی کا عمل شروع ہوا۔ ہر مرکز پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے 243 ریٹرننگ افسران (آر اوز)، 243 کاؤنٹنگ مبصرین، اور ہزاروں کاؤنٹنگ معاونین تعینات کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 4,372 کاؤنٹنگ ٹیبلز قائم کی گئی ہیں، جہاں امیدواروں کے 18 ہزار سے زیادہ ایجنٹ گنتی کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔انتخابی حکام نے واضح کیا کہ پہلے مرحلے میں پوسٹل بیلٹ کی گنتی کے بعد ای وی ایم کھولنے کا عمل صبح 8:30 بجے شروع ہونا تھا، جو اب مقررہ وقت پر جاری ہے۔ جیسے جیسے ای وی ایم کے ووٹوں کی گنتی آگے بڑھے گی، نتائج کے رجحانات زیادہ واضح ہوتے جائیں گے۔ گنتی کے ہر مرحلے کی ویڈیو ریکارڈنگ لازمی قرار دی گئی ہے، جبکہ مرکز کے اندر موبائل فون لے جانا ممنوع ہے تاکہ حساس انتخابی ڈیٹا محفوظ رہے۔بہار اسمبلی انتخابات LIVE: تمام نشستوں پر ووٹوں کی گنتی جاری، مہاگٹھ بندھن اور این ڈی اے میں سخت مقابلہگنتی مراکز کی تقسیم کے مطابق سہرسہ واحد ضلع ہے جہاں تین مراکز قائم کیے گئے ہیں، جب کہ مشرقی چمپارن، پورنیہ، سیوان، ویشالی، بھاگلپور اور گیا میں دو دو گنتی مراکز بنائے گئے ہیں۔ باقی 31 اضلاع — جیسے مغربی چمپارن، سیتامڑھی، مدھوبنی، ارریہ، کٹیہار، دربھنگہ، مظفر پور، سارن، بیگوسرائے، نالندہ، پٹنہ، بھوجپور، روہتاس، اورنگ آباد، نوادہ اور جموئی — میں ایک ایک گنتی مرکز قائم ہے۔اس بار بہار میں 67.13 فیصد ریکارڈ ووٹنگ ہوئی، جو 1951 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ خواتین ووٹرز کی شرکت بھی غیر معمولی رہی اور 71.6 فیصد تک پہنچ گئی۔ انتخابی مہم کے دوران نتیش کمار نے پُراعتماد انداز میں حکومت کی واپسی کا دعویٰ کیا تھا، جبکہ تیجسوی یادو نے 18 نومبر کو حلف لینے تک کا عندیہ دے دیا تھا۔ آج کی گنتی یہ طے کرے گی کہ بہار کی سیاست کس سمت جائے گی — کیا موجودہ حکومت کو عوام دوبارہ موقع دے گی یا نوجوان قیادت کے نام پر سیاسی نقشہ بدلے گا۔انتخابی نتائج میں کسی بھی تاخیر یا تنازع سے بچنے کے لیے انتظامیہ نے اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔ گنتی مراکز کے باہر اضافی پولیس فورس تعینات ہے، جبکہ حساس مراکز پر نیم فوجی دستے بھی موجود ہیں۔ یہ تمام اقدامات اس لیے کیے گئے ہیں کہ گنتی کا عمل پُرامن انداز میں مکمل ہو اور نتائج پر کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔ریاست بھر میں عام شہریوں، سیاسی کارکنوں اور تجزیہ کاروں کی نظریں اب ای وی ایم کے نتائج پر جمی ہیں۔ جیسے جیسے گنتی آگے بڑھے گی، انتخابی مقابلے کی اصل صورت حال سامنے آئے گی، جس کا اعلان شام یا رات تک متوقع ہے۔