حجاج کو گرمی سے محفوظ رکھنے والا ’’ٹھنڈا احرام‘‘ ایجاد

Wait 5 sec.

سعودی عرب (13 نومبر 2025): حج کا سیزن شدید گرمیوں میں آ رہا ہے حجاج کو گرمی سے محفوظ رکھنے کیلیے ٹھنڈا احرام ایجاد ہو گیا۔دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب آتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں سے حج کا سیزن شدید گرمیوں کے موسم میں آ رہا ہے اور اگلے چند برس تک یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ شدید گرمی میں دو سال قبل سینکڑوں حجاج کرام کی اموات ہو چکی ہیں۔تاہم اس بار حجاج کو شدید گرمی سے تحفظ دینے کے لیے ’’ٹھنڈا احرام‘‘ ایجاد ہو گیا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے یہ ’’ٹھنڈا احرام‘‘ تیار کیا گیا ہے۔اخبار 24 کے مطابق اس احرام کی تیاری میں جوفائبراستعمال کیا جاتا ہے اس میں یہ خاصیت ہے کہ وہ دھوپ کی تپش کو منعکس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے جسم کو گرمی کا احساس کم ہوجاتا ہے۔یہ احرام عازمین کو سعودیہ ایئر لائن کی جانب سے فراہم کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ایئر لائن کے ڈائریکٹر تعلقات عامہ انجینئر عبداللہ الشھرانی کا کہنا ہے کہ ’ایئرلائن کی جانب سے فراہم کیا جانے والا ٹھنڈا احرام حجاج و عمرہ زائرین کو بہت حد تک گرمی سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ایئر لائن کی جانب سے احرام کے علاوہ عازمین کے سفر حج کو آسان بنانے کےلیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جن میں سامان کے بغیر حج کی سہولت قابل ذکر ہے جس کے تحت عازمین کی آمد و رفت کو آسان بنایا گیا ہے۔ اس اقدام کے تحت عازمین کا سامان کو انکی رہائش گاہوں سے وصول کرکے کارگو سیکشن کو بھیج دیا جاتا ہے۔الشھرانی کا مزید کہنا تھا کہ ’عازمین کی سہولت کے لیے فلائنگ ٹیکسی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بھی کوشاں ہیں جس کے ذریعے انہیں ایئرپورٹ سے مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ باسانی منتقل کیا جا سکے گا‘۔’’حواس خمسہ کا سفر: کعبۃ اللہ سے روضہ اطہر ﷺ تک‘‘