’اجیت پوار کے بیٹے کو بچا رہے ہیں فڑنویس‘، شیوسینا یو بی ٹی لیڈر امباداس نے مہاراشٹر حکومت کو بنایا ہدف تنقید

Wait 5 sec.

شیوسینا یو بی ٹی لیڈر امباداس دانوے نے مہاراشٹر اراضی سودے کے معاملے میں حکومت پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پونے کے زمین سودے میں ملزم اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار کو بچانے میں مصروف ہیں۔ پونے اراضی تنازعہ میں پارتھ پوار ہی کا کردار اصل ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی لیڈر نے الزام عائد کیا کہ حکومت پارتھ پوار کو بچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔अजितदादा आणि पार्थ पवारांना वाचवलं जातय.- अंबादास दानवे, शिवसेना नेते@iambadasdanve pic.twitter.com/s5ST10e9sr— Shivsena UBT Communication (@ShivsenaUBTComm) November 13, 2025امباداس دانوے نے پارتھ پوار کے خلاف معاملہ درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ اس تنازعہ کے بعد نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے غصے میں سرکار سے استعفیٰ دینے کی بھی پیشکش کی ہے۔ امباداس کے مطابق ’ورشا‘ (مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ) میں ایک میٹنگ ہوئی، جس میں اجیت پوار نے ناراضگی میں استعفیٰ دینے اور حکومت کو باہر سے حمایت دینے کی پیشکش کی تھی۔جمعرات کو چھترپتی سمبھاجی نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امباداس دانوے نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کو پونے کی زمین کے سودے کے بارے میں پہلے سے علم تھا اور اس سودے کو اپنے حلیف این سی پی کے خلاف استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔ اگر مستقبل میں کچھ بھی غلط ہوتا تو پارتھ پوار کو منٹوں میں گرفتار کیا جا سکتا تھا۔ سیاست کو کنٹرول کرنے کے لیے ایسی چالیں چلنا مجرمانہ ذہنیت کی علامت ہے۔واضح رہے کہ پونے کے مندھوا علاقے میں 40 ایکڑ سرکاری زمین کو امادیہ انٹرپرائزز ایل ایل پی نامی کمپنی نے 300 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ امادیہ انٹرپرائزز میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار شراکت دار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ الزام عائد کیے جا رہے ہیں کہ اس سودے میں گڑبڑی ہوئی ہے اور کچھ قواعد پر عمل نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی منظوری لی گئی ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ جس زمین کا 300 کروڑ روپے میں سودا ہوا ہے، اس کی اصل قیمت تقریباً 1800 کروڑ روپے ہے۔ اراضی تنازعہ کے طول پکڑنے پر گزشتہ ہفتہ اجیت پوار نے کہا کہ زمین کا سودہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارتھ کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ زمین سرکاری ہے۔