شام: دروز اور شامی سرکاری افواج میں جھڑپیں شروع

Wait 5 sec.

شام کے علاقے سویدا میں دروز اور شامی سرکاری افواج کے درمیان دوبارہ سے لڑائی شروع ہوگئی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سویدا میں دروز قبائل اور شامی سرکاری افواج کے درمیان کئی گھنٹوں تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا، دونوں جانب سے ہلکے ہتھیاروں، مارٹرز فائرنگ اور ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔دروز قبائل کے سربراہ شیخ حکمت الہجری نے دعویٰ کیا ہے کہ سرکاری شامی فوج کی کارروائیوں سے کشیدگی بڑھ رہی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ انکی ملیشیا کی جانب سے سرکاری فورسز کا حملہ پسپا کرتے ہوئے انہیں جانی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ شامی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔صنعتی علاقے میں زور دار دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اُٹھیواضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے پیر کے روز وعدہ کیا تھا کہ وہ شام کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے، یہ اعلان انھوں نے احمد الشرع سے مذاکرات کے بعد کیا، جو کبھی القاعدہ کے کمانڈر رہ چکے ہیں، اور جن پر کچھ عرصہ قبل تک واشنگٹن نے غیر ملکی دہشت گرد ہونے کے الزامات کے تحت پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔شامی صدر سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ مجھے شامی صدر پسند آئے اور ہم ہر ممکن کوشش کریں گے کہ شام کامیاب ہو کیوں کہ یہ مشرق وسطیٰ کا حصہ ہے۔