عمرعبدللہ نے کہا ’میں قسم کھاتا ہوں کہ بی جے پی کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد کرنے کی کوشش نہیں کی‘

Wait 5 sec.

جموں وکشمیر کے بڈگام اور نگروٹہ اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات (11 نوٹمبر) سے ایک روز قبل ریاست میں سیاسی درجہ حرارت شدت اختیار کرگیا ۔ اس دوران ریاست کی حکمراں نیشنل کانفرنس (این سی) اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ بی جے پی لیڈر اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ انہوں نے 2024 میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی کوشش کی تھی۔I swear on the Holy Quran that I didn’t seek an alliance with the BJP in 2024 for Statehood or for any other reason. Unlike Sunil Sharma I don’t tell lies for a living. https://t.co/qEMAcRvzCV— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) November 9, 2025’اے بی پی نیوزپورٹل‘ کی خبر کے مطابق ووٹنگ سے عین قبل بی جے پی لیڈر نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ عمر عبداللہ نے 2024 کے اسمبلی انتخابات کے بعد حکومت بنانے پر بات کرنے کے لیے دہلی میں بی جے پی لیڈروں سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر عمر عبداللہ نے ایسا نہیں کیا تو وہ کسی مسجد یا مذہبی مقام پر جاکر قسم کھائیں کہ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی کوشش نہیں کی تھی۔ شرما کے بیان سے پورے سیاسی ماحول میں کھلبلی مچ گئی ہے۔مشکل حالات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ریاستی درجے کی بحالی ناگزیر: عمر عبداللہبی جے پی لیڈر کے سنگین الزامات کے درمیان این سی کے سربراہ اوروزیراعلیٰ عمر عبداللہ بھی سامنے آئے اور سنیل شرما کے الزامات کا سخت جواب دیا۔ ’اے بی پی‘کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے عمرعبداللہ  نے لکھا کہ ’میں قرآن کی قسم کھاتا ہوں کہ میں نے 2024 میں ریاست کا درجہ پانے یا کسی بھی سیاسی وجہ سے بی جے پی کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد کرنے کی کوشش نہیں کی‘۔ عمر عبدللہ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر جان بوجھ کر جھوٹ پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ بی جے پی کی پالیسیوں کی مخالفت کی ہے۔ضمنی انتخابات میں اسمبلی کی تمام سیٹوں پر جیت درج کرے گا انڈیا اتحاد: شیوپال یادوواضح رہے کہ بڈگام سیٹ پر ضمنی انتخاب اس لیے کرایا جا رہا ہے کیونکہ عمر عبداللہ نے 2024 کے اسمبلی انتخابات میں بڈگام اور گاندربل دونوں سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ بعد میں انہوں نے بڈگام سیٹ استفیٰ دے دیا تھا۔ وہیں نگروٹا سیٹ بی جے پی ایم ایل اے دیویندر سنگھ رانا کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ جیسے جیسے 11 نومبر کی پولنگ کی تاریخ قریب آرہی ہے، سیاسی بیان بازی تیز ہوتی جارہی ہے۔ دونوں پارٹیاں ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کی بوچھار کر کے ماحول کو مزید گرما رہی ہیں۔