کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ملک میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی اور اس مسئلہ پر احتجاج کرنے والے لوگوں کے بارے میں حکومت کے ردعمل پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ صاف ہوا کا حق بنیادی انسانی حق ہے لیکن پرامن احتجاج کرنے والے شہریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔The right to clean air is a basic human right. The right to peaceful protest is guaranteed by our Constitution. Why are citizens who have been peacefully demanding clean air being treated like criminals? Air pollution is affecting crores of Indians, harming our children and… https://t.co/ViPZiO16lT— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 9, 2025راہل گاندھی نے کہا کہ صاف ہوا کا حق بنیادی انسانی حق ہے اور پرامن احتجاج آئینی حق ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ صاف ہوا مانگنے والوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ فضائی آلودگی لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہی ہے، بچوں کی صحت کو نقصان پہنچا رہی ہے، اور ملک کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے، لیکن حکومت اس بحران کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "ووٹ چوری پر قائم ہونے والی حکومت کو اس مسئلے کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور وہ اسے حل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی ہے۔"دہلی: ’ہم یہاں مر رہے ہیں اور سرکار اعداد و شمار چھپار رہی ہے‘، آلودگی پر حکومت کے خلاف سڑک پر اترے لوگراہل گاندھی نے مطالبہ کیا کہ حکومت آلودگی سے نمٹنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں اب فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔ صاف ہوا کا مطالبہ کرنے والے شہریوں پر حملہ کرنا کوئی حل نہیں ہے، بلکہ مسئلہ کو مزید پیچیدہ کر دیتا ہے۔"#WATCH | Delhi | While being detained, a protestor says, "Delhi Police is detaining us for protesting against air pollution in our own city." https://t.co/xVIh7blbmF pic.twitter.com/VdU2kNXmyS— ANI (@ANI) November 9, 2025دہلی کے کئی حصوں میں ہوا کا معیار 400 سے تجاوز کر جانے کے بعد شہر کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے۔ اگلے دن، کارکنوں، ماہرین ماحولیات، اور حزب اختلاف کے رہنماؤں نے انڈیا گیٹ کی طرف مارچ کیا، اور حکومت سے آلودگی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم، پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ انڈیا گیٹ احتجاج کے لیے مخصوص جگہ نہیں ہے، اور جنتر منتر نامزد مقام ہے۔ اس کے باوجود احتجاج جاری رہا اور تقریباً 30 منٹ بعد پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔