نٹھاری قتل معاملہ: سپریم کورٹ نے 18 برس بعد سریندر کولی کو کیا بری، رہائی کی راہ ہموار

Wait 5 sec.

نئی دہلی: نٹھاری قتل معاملے میں ایک بڑا موڑ اُس وقت آیا جب سپریم کورٹ نے منگل کو سریندر کولی کو بری کرنے کا حکم سنایا۔ عدالت نے کولی کی اصلاحی عرضی کو قبول کرتے ہوئے اس کی سزا اور جرمانہ دونوں کو منسوخ کر دیا۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی اس کی رہائی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔یہ فیصلہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) بی آر گوئی، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ’’اصلاحی عرضی کو منظور کیا جاتا ہے، سزا اور جرمانہ منسوخ کیے جاتے ہیں، اور اگر کسی دوسرے معاملے میں کولی کی ضرورت نہیں ہے تو اسے فوراً رہا کیا جائے۔‘‘نٹھاری قتل معاملے کا انکشاف 29 دسمبر 2006 کو اُس وقت ہوا تھا جب نوئیڈا کے نٹھاری گاؤں میں صنعت کار مونندر سنگھ پنڈھیر کے گھر کے پیچھے نالے سے 8 بچوں کے ڈھانچے برآمد ہوئے۔ تفتیش کے دوران پندھیر کا گھریلو ملازم سریندر کولی مرکزی ملزم کے طور پر سامنے آیا۔ بعد میں سی بی آئی نے معاملہ اپنے ہاتھ میں لے کر مزید انسانی اعضا اور ڈھانچے برآمد کیے۔کولی کو ایک 15 سالہ لڑکی کے ریپ اور قتل کے الزام میں مجرم ٹھہرایا گیا تھا۔ 2011 میں سپریم کورٹ نے اس کی سزا برقرار رکھی تھی اور 2014 میں اس کی نظرثانی عرضی بھی مسترد کر دی گئی تھی۔ تاہم، 2015 میں الہٰ آباد ہائی کورٹ نے دایا عرضی پر فیصلہ کرنے میں تاخیر کی بنیاد پر اس کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔اکتوبر 2023 میں الہٰ آباد ہائی کورٹ نے نٹھاری کیس سے جڑے کئی دیگر معاملات میں کولی اور اس کے آجر مونندر سنگھ پندھیر دونوں کو بری کر دیا تھا۔ عدالت نے 2017 میں دی گئی نچلی عدالت کی موت کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ثبوت کمزور ہیں اور ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود نہیں۔بعد ازاں، سی بی آئی اور مقتولین کے اہل خانہ نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، مگر عدالت عظمیٰ نے 30 جولائی 2025 کو تمام 14 اپیلوں کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ دستیاب شواہد اتنے مضبوط نہیں کہ ان کی بنیاد پر سزائے موت یا قید برقرار رکھی جا سکے۔سات اکتوبر 2025 کو عدالت نے کولی کی اصلاحی عرضی پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ عدالت نے تب نشاندہی کی تھی کہ اس کی سزا بنیادی طور پر ایک بیان اور کچن کے چاقو کی برآمدگی پر مبنی تھی، جس سے شواہد کی ساکھ پر سوال اٹھتے ہیں۔سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے کے بعد سریندر کولی، جو گزشتہ 18 برس سے جیل میں بند تھا، اب آزاد ہونے کے قریب ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر کسی دوسرے مقدمے میں اس کی ضرورت نہیں تو اسے فوراً رہا کر دیا جائے۔