تہران: ایران میں ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے میکسیکو میں صیہونی سفیر کے قتل کی کوشش پر مبنی امریکی و صیہونی الزام کو مسترد کرتے ہوئے اُسے بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران میں ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی متعدد سازشوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ دیگر ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات کو خراب کرنا چاہتی ہے۔رپورٹس کے مطابق ایران کے خلاف صیہونی جارحیت میں اپنی شمولیت کے حوالے سے ٹرمپ کے مجرمانہ اعتراف کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے امریکی وزیر خارجہ نے صاف طور پر یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایران پر صیہونی جارحیت میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں اور یہ مکمل طور پر صیہونی حکومت کا یکطرفہ اقدام رہا ہے، مگر اب امریکی صدر کے اعتراف نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ان کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جارحیت کے فورا بعد ہی امریکی و صیہونی جرائم کو دستاویزی شکل دینا شروع کر دی تھی اور اب ہم ٹرمپ کے اعتراف کو بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں درج کراچکے ہیں۔ابراہیم ڈیل کے تحت صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی کی مہم میں قازقستان کی شمولیت پر ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر ہمارا یہ ماننا ہے کہ وہ حکومت جو غزہ میں مسلسل نسل کشی کا ارتکاب کرتی رہی ہو، جس نے علاقائی ممالک پر جارحیت کی ہو، ایسی حکومت اس قابل نہیں کہ اُس کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعلقات استوار کئے جائیں، کیوں کہ اس سے وہ مزید گستاخ ہو جائے گی۔صدر ٹرمپ کا بغیر تنخواہ کام کرنیوالے ایئرٹریفک کنٹرولرز کو 10 ہزار ڈالرز بونس دینے کا اعلانایران پر سے پابندیاں ہٹھانے کے حوالے سے ٹرمپ کے بیان پر اُن کا کہنا تھا کہ پابندیاں اگر ہٹتی ہیں، وہ ایران پر امریکہ کا کوئی احسان نہیں ہوگا، کیوں وہ روز اول سے ہی غیر قانونی اور غیر منصفانہ تھیں۔وہ بشریت کے خلاف جرائم کی واضح مصداق ہیں اور ظاہر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی ہمیشہ پابندیوں کے خاتمے پر زور دیا اور اس مطالبے کو ایران مغربی فریقوں کے ساتھ ہونے والے تمام مذاکرات میں ایک بنیادی عنصر کے طور پر پیش کرتا رہا ہے۔