بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او نے استعفیٰ دیدیا

Wait 5 sec.

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور نیوز سی ای او ڈیبورا ٹرنس نے ٹرمپ کی ڈاکیومنٹری پر ہونے والے تنازع کے بعد استعفیٰ دے دیا۔بی بی سی کی لائیو کوریج کے مطابق بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور نیوز کی سی ای او ڈیبورا ٹرنس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں پینوراما دستاویزی فلم میں ترمیم شدہ سیگمنٹ پر ردعمل کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔بی بی سی ان الزامات کی لپیٹ میں ہے کہ وہ اپنی رپورٹنگ میں سیاسی غیر جانبداری برقرار رکھنے میں ناکام رہا ہے، بشمول ٹرمپ، اسرائیل حماس جنگ اور ٹرانس ایشوز کی کوریج میں۔تازہ ترین تنازع میں، ڈیلی ٹیلی گراف نے کئی دنوں تک بی بی سی کے ایک سابق مشیر کے معیارات پر تیار کردہ ایک اندرونی دستاویز پر رپورٹ کیا جس میں غلطیوں کا انبار تھا، جس میں ٹرمپ کی 6 جنوری 2001 کو کی گئی تقریر میں ترمیم کی گئی تھی۔دستاویز میں تجویز کیا گیا کہ فلیگ شپ پینوراما پروگرام نے ٹرمپ کی تقریر کے دو حصوں کو ایک ساتھ ایڈٹ کیا تھا لہذا وہ جنوری 2021 کے کیپیٹل ہل فسادات کی حوصلہ افزائی کرتے نظر آئے۔ڈیوی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مکمل طور پر میرا فیصلہ ہے، اور میں اپنے پورے دور میں، بشمول حالیہ دنوں کے دوران، چیئرمین اور بورڈ کی غیر متزلزل اور متفقہ حمایت کے لیے بہت شکر گزار ہوں، میں اس مشکل وقت میں کئی سالوں سے اس کردار کو سنبھالنے کے انتہائی شدید ذاتی اور پیشہ ورانہ تقاضوں پر غور کر رہا ہوں، اس حقیقت کے ساتھ کہ میں ایک جانشین کو وقت دینا چاہتا ہوں تاکہ وہ چارٹر کے ان منصوبوں کی تشکیل میں مدد کر سکیں جو وہ فراہم کریں گے۔بی بی سی کی دستاویزی فلم میں ٹرمپ کو اپنے حامیوں کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا تھا کہ "ہم کیپیٹل تک چلیں گے” اور وہ بھرپور انداز میں لڑیں گے”، یہ تبصرہ انہوں نے اپنی تقریر کے ایک مختلف حصے میں کیا۔ٹرمپ کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے جمعہ کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں بی بی سی کو "100 فیصد جعلی خبریں” اور "پروپیگنڈا مشین” قرار دیا۔ڈیوی اگلے چند مہینوں تک برقرار رہیں گے جب تک کہ متبادل نہ مل جائے۔صورتحال سے واقف ایک شخص نے کہا کہ ڈیوی کے فیصلے نے بی بی سی بورڈ کو اس اقدام سے دنگ کر دیا ہے۔