کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی پر 1937 میں وندے ماترم پر کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے بیان کو ہندوستان کی تقسیم سے منسلک کرنے پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں وزیر اعظم کے تبصروں کا جواب دینے کے لیے مہاتما گاندھی کے ’دی کلیکٹڈ ورکس‘ سے کچھ اقتباس شیئر کیے ہیں۔ اس کے مطابق کانگریس ورکنگ کمیٹی نے 28 اکتوبر 1937 کو رویندر ناتھ ٹیگور کے مشورے سے متاثر ہو کر وندے ماترم کے بارے میں ایک بیان جاری کیا تھا۔The Congress Working Committee met in Kolkata Oct 26-Nov 1 1937. Those present included Mahatma Gandhi, Jawaharlal Nehru, Sardar Patel, Netaji Subhas Chandra Bose, Rajendra Prasad, Maulana Abul Kalam Azad, Sarojini Naidu, J.B. Kripalani, Bhulabhai Desai, Jamnalal Bajaj, Narendra… pic.twitter.com/bJb899UhQz— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) November 9, 2025بیان میں واضح کیا گیا تھا کہ قومی اجتماعات میں گانے کی صرف پہلی دو سطریں ہی گائی جانی چاہیے، کیونکہ وہ بغیر کسی مذہبی تناظر کے ہندوستان کی خوبصورتی اور روح کی عکاسی کرتی ہیں۔ جن سطروں میں مذہبی باتیں تھیں، ان کا استعمال بہت کم ہوتا تھا۔ کمیٹی نے تسلیم کیا کہ مسلم لیڈران نے گانے کے کچھ حصوں پر اعتراض کیا تھا اور ان خدشات کو درست سمجھا ہے۔ حالانکہ کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ پہلی دو سطریں قومی تحریک کا ایک اٹوٹ حصہ تھیں اور برطانوی حکومت کے خلاف ہندوستان کے اتحاد کی علامت تھیں۔ہفتہ کو رمیش نے پربھات کمار مکھوپادھیائے کی لکھی اور 1994 میں وشو بھارتی کے ذریعہ شائع کردہ رویندر ناتھ ٹیگور کی سوانح عمری ’رویندر جیبنی‘ کے جلد 4 کے صفحات کے اسکرین شاٹ شیئر کیے۔ جے رام رمیش نے جس اسکرین شارٹ کو ’ایکس‘ پر شیئر کیا اس کے مطابق جب مشورہ لیا گیا تو رویندر ناتھ ٹیگور نے 3 مشورے دیے تھے۔ انہیں پہلی دو سطریں بالکل ٹھیک لگیں، لیکن بعد کی سطروں میں بیان کیے گئے جذبات سے متفق نہیں ہو سکے۔اپنی پوسٹ میں جے رام رمیش نے لکھا کہ ’’جواہر لال نہرو کو لکھے گئے خط میں رویندر ناتھ ٹیگور نے لکھا کہ گانے کے پہلے حصہ میں دکھائی گئی محبت اور عقیدت سے بہت متاثر ہوئے، جو ہماری مادر وطن کی خوبصورتی اور سخاوت کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’’مجھے ان سطروں کو باقی نظم اور جس کتاب سے یہ لیے گئے ہیں، اس سے الگ کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوئی۔ کیونکہ باقی حصوں سے خود کو جوڑ نہیں پایا، کیونکہ میری پرورش میرے والد کے توحید پرستانہ نظریات میں ہوا تھا۔‘‘’ایکس‘ پوسٹ میں جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ ’’وزیر اعظم نے سی ڈبلیو سی اور گرو دیو رویندر ناتھ ٹیگور کی توہین کی ہے۔ انہوں نے ایسا کیا، یہ چونکانے والا ہے لیکن حیرانی کی بات نہیں ہے۔ کیونکہ مہاتما گاندھی کی قیادت والی ہماری آزادی کی تحریک میں آر ایس ایس کا کوئی کردار نہیں تھا۔‘‘