عدالت نے ایکسائز کمشنر سے لوہیا انسٹی ٹیوٹ کے قریب شراب کی دکان کھولے جانے پر سوال پوچھا

Wait 5 sec.

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے ایکسائز کمشنر سے سوال کیا ہے کہ گومتی نگر کے وبھوتی کھنڈ میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ کے 100 میٹر سے بھی کم دائرے میں شراب اور بیئر کی دکان کیسے کھولی گئی۔عدالت نے ایکسائز کمشنر سے یہ بھی پوچھا کہ یہ حقیقت ان کے نوٹس میں آنے کے بعد انہوں نے کیا کارروائی کی۔ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت 14 نومبر کو مقرر کی ہے۔جسٹس آلوک ماتھر اور جسٹس پرشانت کمار کی ڈویژن بنچ نے مقامی باشندے دنیش یادو اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست پر یہ حکم جاری کیا۔ عرضی گزاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل گورو مہروترا نے دلیل دی کہ لوہیا انسٹی ٹیوٹ کے گیٹ کے بالکل قریب شراب اور بیئر شاپ کا لائسنس دیا گیا ہے۔ریاستی حکومت نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دکان لوہیا انسٹی ٹیوٹ کے گیٹ سے 53 میٹر کے فاصلے پر ہے، اس لیے لائسنس دینا کوئی غیر قانونی نہیں ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے جواب دیا کہ "ریاست اتر پردیش بمقابلہ منوج کمار دویدی" کے معاملے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ شراب کی دکانوں کو اسپتالوں سے کم از کم 100 میٹر کے فاصلے پر لائسنس دیا جائے۔ یوپی حکومت خود اس معاملے میں فریق ہونے کے باوجود 53 میٹر کی حد کو قانونی قرار دے رہی ہے۔ عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے دکان کے لائسنس یافتہ نتن جیسوال کو بھی نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔