واشنگٹن (09 نومبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی افریقہ میں ہونے والے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔امریکی صدر نے جی ٹوئنٹی اجلاس کے جنوبی افریقہ میں انعقاد کو قابل شرم قرار دیا، اور X پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ امریکی حکومت کے کسی عہدے دار کو اس سال جنوبی افریقہ میں جی 20 سمٹ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انھوں نے لکھا یہ شرم ناک بات ہے کہ جی ٹوئنٹی اجلاس جنوبی افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے، جہاں سفید فام افراد کو مارا جا رہا ہے، اور ان کی زمینیں اور کھیت غیر قانونی طور پر چھینے جا رہے ہیں۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جب تک انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی بھی امریکی عہدے دار جی 20 اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔ جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے اس فیصلے کو افسوس ناک قرار دیا۔ جنوبی افریقہ میں جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس 22 نومبر سے 23 نومبر تک ہوگا۔امریکا کا ویزا کن افراد کو نہیں ملے گا؟ بڑی خبر آگئیخیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی اعلان کر چکے تھے کہ وہ دنیا کی بڑی اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے سربراہانِ مملکت کے اس سالانہ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔ ان کی جگہ نائب صدر جے ڈی وینس کے جانے کا پروگرام تھا، لیکن اب وینس بھی اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔امریکی صدر نے کہا کہ یہ ’’انتہائی شرم ناک‘‘ بات ہے کہ جنوبی افریقہ اس اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، جس میں دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کے رہنما اس ماہ کے آخر میں جوہانسبرگ میں جمع ہوں گے۔جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے وائٹ ہاؤس کے فیصلے کو افسوس ناک قرار دیا، وزارتِ خارجہ کے ترجمان کرسپن فیری نے بی بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کی کامیابی کسی ایک رکن ملک پر منحصر نہیں ہوگی۔بی بی سی نے لکھا کہ افریقہ کی کسی بھی سیاسی جماعت نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ملک میں سفید فام افراد کی نسل کشی ہو رہی ہے، اور اس میں وہ جماعتیں بھی شامل ہیں جو ’افریقانرز‘ اور عمومی طور پر سفید فام آبادی کی نمائندگی کرتی ہیں۔ پروگرام ’نیوز آور‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کرسپن فیری نے کہا کہ ٹرمپ ایک فرضی بحران کو منظم طور پر گھڑ رہے ہیں، اور وہ جنوبی افریقہ کی نو آبادیاتی تاریخ کے دردناک ماضی کو استعمال کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افراد پر ظلم و ستم کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ انھوں نے کہا ’’ہم امریکا کے بغیر بھی آگے بڑھیں گے۔‘‘ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا ہے کہ ’’یہ ایک مکمل شرمناک بات ہے کہ جی 20 جنوبی افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے، افریقانرز (یعنی وہ لوگ جو ڈچ نوآبادیاتی باشندوں اور فرانسیسی و جرمن مہاجرین کی اولاد ہیں) کو قتل کیا جا رہا ہے، ان کی زمینیں اور کھیت غیر قانونی طور پر ضبط کیے جا رہے ہیں۔ جب تک یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی امریکی سرکاری اہلکار اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔‘‘واضح رہے کہ جنوبی افریقہ کی حکومت نے کہا ہے کہ سفید فام نسل کشی کے یہ دعوے بے بنیاد ہیں، اور ان کی تائید کے لیے کوئی قابلِ اعتماد ثبوت موجود نہیں۔