ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تہران شہر خالی کرنے کا عندیہ دے دیا

Wait 5 sec.

تہران (13 نومبر 2025): ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے پانی کے شدید بحران کے باعث تہران شہر خالی کرنے کا عندیہ دے دیا، انھوں نے کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو شہر خالی کروانا پڑ سکتا ہے۔ایرانی عوام سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ نومبر کے آخر یا دسمبرکے شروع میں تہران میں پانی کی راشننگ شروع کریں گے، راشننگ کے دوران بھی بارش نہ ہوئی تو تہران خالی کروانا پڑ سکتا ہے۔صدر مسعود پزشکیان نے کہا تہران میں پانی کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے، آنے والے دنوں میں بارش نہ ہوئی تو شہر میں پانی کی شدید قلت ہوگی، شہر کے مرکزی ذخائر میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی ہے۔اس سال ایران میں بارش میں 40 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ایران کے کئی صوبوں میں 50 سے 80 فی صد پانی کی کمی کا سامنا ہے۔سعودی عرب، بارش کے لئے آج ملک بھر میں نمازِ استسقاء ادا کی جائے گیروئٹرز کے مطابق تہران کی آبادی ایک کروڑ سے زیادہ ہے اور حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک کو درپیش خشک سالی جاری رہی تو یہ شہر جلد ہی ناقابلِ رہائش ہو جائے گا۔ صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اگر دسمبر تک بارش نہ ہوئی تو حکومت کو تہران میں پانی کی راشن بندی شروع کرنا ہوگی۔پزشکیان نے 6 نومبر کو کہا ’’اگر ہم پانی کی تقسیم کو محدود بھی کر دیں اور پھر بھی بارش نہ ہو، تو ہمارے پاس بالکل پانی نہیں بچے گا، اس صورت میں شہریوں کو یہ جگہ خالی کرنی پڑے گی۔‘‘شدید گرم موسمِ گرما کے بعد ایران میں پیدا ہونے والا آبی بحران صرف بارش کی کمی کا نتیجہ نہیں ہے۔ درجنوں ماہرینِ آب اور ناقدین نے حالیہ دنوں میں سرکاری میڈیا کو بتایا ہے کہ دہائیوں بھر کی بدانتظامی (بشمول ضرورت سے زیادہ ڈیموں کی تعمیر، غیر قانونی کنوؤں کی کھدائی اور غیر مؤثر زرعی طریقے) نے ملک کے آبی ذخائر ختم کر دیے ہیں۔ اس بحران نے اس قدر شدت اختیار کر لی ہے کہ سرکاری ٹی وی چینلز پر اس موضوع پر مباحثے اور خصوصی پروگرام نشر کیے جا رہے ہیں۔پزشکیان کی حکومت نے اس بحران کی وجوہ میں سابقہ حکومتوں کی پالیسیاں، ماحولیاتی تبدیلی اور ضرورت سے زیادہ پانی کے استعمال کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔پانی کے حکام کے مطابق اس وقت تہران کے 70 فی صد شہری روزانہ 130 لیٹر کی مقررہ حد سے زیادہ پانی استعمال کر رہے ہیں۔