سیول (12 نومبر 2025): جنوبی کوریا میں مارشل لاء نافذ کرنے پر سابق وزیر اعظم اور خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کو گرفتار کر لیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق صدر یون نے 2024 میں جنوبی کوریا میں مارشل لاء نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سابق وزیراعظم ہوانگ کو بغاوت کے الزام میں حراست میں لیا گیا جبکہ نیشنل انٹیلیجنس سروس (این آئی ایس) کے سابق سربراہ چو تائے یونگ کو قانون کی متعدد خلاف ورزیوں بشمول فرائض کی غفلت کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔سابق وزیر اعظم ہوانگ نے مارشل لاء کے اعلان کے بعد فیس بک پر پوسٹ کی تھی جس میں ملک کی قومی اسمبلی کے اسپیکر کی گرفتاری اور مبینہ انتخابی دھاندلی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔جبکہ خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ پر الزام ہے کہ وہ مارشل لاء نافذ کرنے کے منصوبوں کو جانتے تھے لیکن قومی اسمبلی کو رپورٹ کرنے میں ناکام رہے۔این آئی ایس ایکٹ اس کے ڈائریکٹر کو یہ پابند کرتا ہے کہ وہ قومی سلامتی پر نمایاں اثر ڈالنے والی کسی صورتحال کی صورت میں صدر کے علاوہ قومی اسمبلی کو بھی رپورٹ کرے۔پراسیکیوٹرز نے کہا کہ خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ نے مارشل لاء کے منصوبوں کی رپورٹ کرنے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا حالانکہ وہ اس کی غیر قانونی نوعیت کو سمجھتے تھے۔دونوں کی گرفتاریاں اس کے بعد ہوئیں جب پیر کو پراسیکیوٹرز نے 64 سالہ سابق صدر یون کے خلاف ایک اور الزام نامہ شامل کیا جنہیں اپریل میں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور اب وہ مارشل لاء نافذ کرنے کی ناکام کوشش پر حراست میں ہیں۔