مہیپال پور میں دھماکے کی آواز سے افواہوں کا بازار گرم، دہلی پولیس نے بتایا- ٹائر پھٹنے سے ہوئی تھی آواز

Wait 5 sec.

دہلی کے مہیپال پور علاقے میں جمعرات کی صبح ایک زوردار دھماکے کی آواز سے مقامی لوگ خوفزدہ ہو گئے۔ یہ واقعہ صبح تقریباً 9 بج کر 18 منٹ پر ریڈیسن ہوٹل کے قریب پیش آیا۔ فائر ڈپارٹمنٹ کو فوری طور پر اطلاع دی گئی اور چند منٹوں میں تین فائر بریگیڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ابتدائی طور پر لوگوں نے اسے کسی دھماکے یا حملے کے خدشے سے جوڑ دیا لیکن دہلی پولیس نے کچھ ہی دیر میں وضاحت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اصل میں یہ ایک ڈی ٹی سی بس کے ٹائر پھٹنے کی آواز تھی۔پولیس کے مطابق علاقے کی تلاشی کے دوران کوئی بھی مشتبہ چیز برآمد نہیں ہوئی۔ ڈی سی پی ساؤتھ ویسٹ نے بتایا کہ صبح کے وقت ایک شخص نے پولیس کو فون کر کے دھماکے کی اطلاع دی تھی۔ وہ شخص اس وقت گروگرام کی سمت جا رہا تھا جب اسے اچانک زوردار آواز سنائی دی۔ اطلاع ملنے کے فوراً بعد پولیس اور دیگر ایجنسیاں حرکت میں آئیں اور علاقے کو گھیر کر جانچ شروع کر دی۔موقع پر موجود ایک سکیورٹی گارڈ نے پولیس کو بتایا کہ دھولاکنواں کی سمت جا رہی ایک ڈی ٹی سی بس کا پچھلا ٹائر اچانک پھٹ گیا تھا، جس سے دھماکے جیسی آواز پیدا ہوئی۔ بعد ازاں پولیس نے تصدیق کی کہ یہی آواز لوگوں نے دھماکہ سمجھ لی تھی۔ اس دوران فائر بریگیڈ اور بم اسکواڈ نے پورے علاقے کا معائنہ کیا، لیکن کوئی خطرناک یا مشتبہ چیز نہیں ملی۔ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور تصدیق شدہ معلومات ہی پر توجہ دیں۔یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دہلی پہلے ہی ہائی الرٹ پر ہے۔ 10 نومبر کو لال قلعہ کے قریب ہوئے خوفناک دھماکے کے بعد دہلی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس دھماکے میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے جن کا علاج ایل این جے پی اسپتال میں جاری ہے۔ تحقیقات میں پولیس نے تقریباً 2900 کلوگرام دھماکہ خیز مواد اور متعدد ہتھیار ضبط کیے تھے۔ان حالات میں مہیپال پور کی آواز نے عوام میں ایک بار پھر تشویش پیدا کر دی، تاہم دہلی پولیس نے فوری ردِعمل دکھاتے ہوئے واضح کیا کہ صورتِ حال مکمل طور پر معمول پر ہے اور کسی بھی خطرے کی کوئی بات نہیں۔ شہریوں کو اطمینان دلایا گیا ہے کہ دہلی میں سکیورٹی فورسز چوکس ہیں اور تمام حساس مقامات پر گشت بڑھا دیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق، اس واقعے کو کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ سرگرمی سے جوڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ٹریفک معمول کے مطابق بحال ہے اور علاقے میں حالات پرامن ہیں۔