سوڈانی شہر الفاشر میں مظالم کی تحقیقات کا حکم

Wait 5 sec.

اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل نے سوڈانی شہر الفاشر میں مظالم کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔انسانی حقوق کونسل کا کہنا ہے کہ سوڈان میں آزاد تحقیقاتی مشن فوری طور پر خلاف ورزیوں کی چھان بین کرے اور تحقیقات میں مجرموں کی شناخت کی جائے تاکہ انصاف کےکٹہرے میں لایا جاسکے۔کونسل کے مطابق فیصلہ الفاشر کی صورتحال پر اقوام متحدہ خصوصی اجلاس کے اختتام پر سامنے آیا۔ الفاشر میں نسل کشی اور انسانیت کےخلاف جرائم کے خطرات پر انتباہ دیا گیا تھا۔اقوام متحدہ انسانی حقوق سربراہ وولکرترک کا کہنا ہے کہ الفاشر میں خون خلا سے بھی نظر آیا، سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی تصاویر سے بھی قتل عام کی نشاندہی ہوئی۔سوڈان کے ٹکڑے ہونے کا خدشہ بڑھ گیاسوڈانی وزیراعظم ریپڈسپورٹ فورس (آر ایس ایف) کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔سوڈانی وزیراعظم کامل ادریس نے کہا ہے کہ آرایس ایف کے جرائم انسانیت کی تاریخ میں بےمثال ہیں اس ملیشیا کو عالمی دہشت گرد قرار دیا جائے۔سوڈانی وزیراعظم نے آرایس ایف کو کرائے کےجنگجو اور باغی ملیشیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی صرف مذمت کافی نہیں اقدامات کرنا ہوں گے، آرایس ایف کا خطرہ صرف سوڈان نہیں بلکہ پورے افریقا اور دنیا کو ہے۔خانہ جنگی اور قتل عام کے بعد سوڈان کے ٹکڑے ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔عرب میڈیا کے مطابق الفاشر کے بعد آرایس ایف نے دارفور کے تمام 5صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے جس سے سوڈان میں تقسیم کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔آر ایس ایف مغربی و جنوبی علاقوں پر قابض ہے جب کہ فوج شمال و مشرقی خطے میں موجود ہے۔ آرایس ایف نے الفاشر پر قبضے کے بعد وسطی کوردفان پر حملےکی تیاری شروع کر دی ہے۔