بہار میں دوسرے اور آخری مرحلے کی ووٹنگ: مودی، کھڑگے اور پرینکا گاندھی نے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی

Wait 5 sec.

پٹنہ: بہار میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے کی 122 نشستوں کے لیے آج صبح سات بجے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ کا آغاز ہوا۔ وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ریاست کے عوام سے جمہوریت کے اس تہوار میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔وزیر اعظم نے ووٹروں سے پرزور اپیل کی کہ وہ بہار کے مستقبل کے لیے اپنے حق رائے دہی کا استعمال ضرور کریں۔ انہوں نے ایک پیغام میں کہا، ’’بہار اسمبلی انتخابات میں آج دوسرے اور آخری مرحلے کی ووٹنگ ہے۔ تمام ووٹروں سے میری گزارش ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں حصہ لیں اور ووٹنگ کا نیا ریکارڈ قائم کریں۔‘‘انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو پہلی بار ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، وہ نہ صرف خود ووٹ کریں بلکہ دوسروں کو بھی اس کے لیے ترغیب دیں۔ مودی نے اسے جمہوریت کا ’پرانا اور مقدس فریضہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر ووٹ بہار کے مستقبل کو طے کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔बिहार विधानसभा चुनावों में आज दूसरे और अंतिम चरण की वोटिंग है। सभी मतदाताओं से मेरा निवेदन है कि वे इसमें बढ़-चढ़कर भागीदार बनें और मतदान का नया रिकॉर्ड बनाएं। पहली बार वोट देने जा रहे राज्य के अपने नौजवान साथियों से मेरा विशेष आग्रह है कि वे खुद तो मतदान करें ही, दूसरों को भी…— Narendra Modi (@narendramodi) November 11, 2025کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بہار کے عوام سے اپیل کی کہ وہ تبدیلی کے اس موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیں۔ انہوں نے کہا، ’’بہار نے پہلے مرحلے میں ہی یہ دکھا دیا کہ عوام تبدیلی کے لیے کتنے پرعزم ہیں۔ دوسرے مرحلے میں بھی میری گزارش ہے کہ ہر شہری ووٹ ضرور ڈالے اور اپنے اہل خانہ و پڑوسیوں کو بھی اس کے لیے آمادہ کرے۔‘‘کھڑگے نے کہا کہ گزشتہ 20 برسوں سے بہار ایک موقع پرست اور بدعنوان حکومت کے بوجھ تلے دبا رہا ہے۔ اب وقت ہے کہ عوام ایک ایسی حکومت منتخب کریں جو ’سماجی انصاف، اقتصادی ترقی اور برابری‘ پر مبنی ہو۔ انہوں نے دلت، مہادلت، پسماندہ اور اقلیتی طبقات سے اپیل کی کہ وہ انصاف کے لیے متحد ہو کر ووٹ کریں۔ ان کے مطابق، ’’یہ وقت نوجوانوں کے لیے روزگار، کسانوں کے لیے حق اور خواتین کے لیے تحفظ کے ایک نئے باب کی شروعات کا ہے۔‘‘लोकतंत्र की जन्मस्थली, बिहार ने पहले चरण में ये दर्शाया है कि किस तरह बिहार के मतदाता परिवर्तन के लिए उत्साहित हैं। आज दूसरे चरण की वोटिंग में भी आग्रह है कि मतदान ज़रूर करें और अपने सगे-संबंधियों, साथियों व पड़ोसियों को भी वोट डालने के लिए प्रोत्साहित करें। बिहार को आर्थिक…— Mallikarjun Kharge (@kharge) November 11, 2025 وہیں، کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی بہار کے عوام سے اپیل کی کہ وہ جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں بھرپور شرکت کریں۔ انہوں نے کہا، ’’بہار کے تمام بھائیوں اور بہنوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے ووٹ کے ذریعے ایک ایسی حکومت بنائیں جو عوام کی خدمت کے لیے وقف ہو۔‘‘پرینکا نے کہا کہ بہار کو ایسی حکومت چاہیے جو روزگار، تعلیم، صحت اور صنعت کے شعبوں میں حقیقی ترقی لائے۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین سے خاص طور پر اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈال کر جمہوریت اور آئین کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کریں۔خیال رہے کہ 122 اسمبلی نشستوں کے اس مرحلے میں کل 45399 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 3 کروڑ 70 لاکھ 13 ہزار 556 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں، جن میں 136 خواتین امیدوار، 1165 مرد امیدوار اور ایک دیگر امیدوار سمیت کل 1302 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔बिहार में आज दूसरे और अंतिम चरण का मतदान है। मैं प्रदेश के सभी भाइयों, बहनों से अपील करती हूं कि लोकतंत्र के इस महापर्व में बढ़-चढ़कर हिस्सा लें। नौकरी, शिक्षा, स्वास्थ्य व उद्योग के लिए, लोकतंत्र और संविधान की रक्षा के लिए, बिहार के उज्ज्वल भविष्य के लिए वोट कीजिए और एक ऐसी…— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) November 11, 2025سکیورٹی وجوہات کے سبب کٹوریا، بیلہر، چین پور، چیناری، امام گنج، بودھ گیا، جموئی، جھاجھا اور چکائی سمیت کئی حلقوں میں ووٹنگ کا وقت شام 5 بجے تک محدود رکھا گیا ہے، جب کہ دیگر نشستوں پر شام 6 بجے تک پولنگ جاری رہے گی۔دہلی میں دھماکے کے واقعے کے بعد بہار کے ڈی جی پی ونے کمار نے ریاست بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے تمام اضلاع کے ایس پیز کو ہدایت دی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر سخت چوکسی رکھیں اور سرچ آپریشن بڑھائیں۔ سرحدی اضلاع میں، خصوصاً نیپال سے متصل علاقوں میں، اضافی فورس تعینات کی گئی ہے۔ ہند۔نیپال سرحد کو انتخابی عمل کے دوران 72 گھنٹے کے لیے سیل کیا گیا ہے۔مرکزی فورسز کی 1650 کمپنیاں، بہار ملٹری پولیس اور ریاستی پولیس کے اہلکار تعینات ہیں تاکہ آزادانہ اور منصفانہ ووٹنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس مرحلے میں این ڈی اے کے کئی بڑے لیڈران کی قسمت ووٹروں کے فیصلے پر منحصر ہے۔ ان میں سابق نائب وزرائے اعلیٰ رینو دیوی اور تارکشور پرساد، وزراء بجندر پرساد یادو، پریم کمار، لیشی سنگھ، نتیش مشرا، شریاسی سنگھ اور دیگر شامل ہیں۔مہاگٹھ بندھن کی جانب سے ادے نارائن چودھری، جئے پرکاش نارائن یادو، شکیل احمد خان، عبدالجلیل مستان اور بیما بھارتی جیسے نام میدان میں ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اختر الایمان بھی اسی مرحلے میں انتخابی دنگل میں اترے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 121 نشستوں پر ووٹنگ 6 نومبر کو مکمل ہوئی تھی، جس میں 65.08 فیصد ووٹنگ کے ساتھ بہار نے اپنی انتخابی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔