’مصنوعی ذہانت کا سونامی دفتری ملازمتوں۔۔۔ ‘ ایلون مسک نے خطرے کی گھنٹی بجادی

Wait 5 sec.

نیویارک(10 نومبر2025): کووڈ-19 کے بعد دنیا بھر میں ملازمتوں کے رجحان میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی تھی جہاں گزشتہ دو سال کے مقابلے میں اب دنیا بھر میں ملازمتیں چھوڑنے کے تناسب میں نمایاں کمی آئی ہے۔کووڈ 19 کے بعد مصنوعی ذہانت کے استعمال کا رجحان اس وقت عرقع پر ہے، یہ وہ ٹیکنالوجی ہے جو کمپیوٹرز اور مشینوں کو انسانی ذہانت کی طرح سوچنے، سیکھنے، فیصلہ کرنے اور مسائل حل کرنے کے قابل بناتی ہے۔مصنوعی ذہانت سے متعلق یہ بھی کہا گیا کہ آنے والے دنوں میں آٹومیشن کی وجہ سے بڑی تبدیل دیکھی جائے گی جبکہ ٹیسلا کے بانی اور سی ای او ایلون مسک نے بھی اس سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ایلون مسک نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت دفتری ملازمتوں ختم کردے گی، مصنوعی ذہانت اب ان ملازمتوں سے جیسی ہوجائے گی جہاں ملازم کمپیوٹر کے دور سے پہلے دستی طور پر حساب کتاب کرتے تھے۔ایلون مسک نے کہا میرے خیال میں نوکریوں کی بہت زیادہ مانگ ہو گی لیکن ضروری نہیں کہ ایک جیسی نوکریاں ہوں، مصنوعی ذہانت پہلے ہی ڈیجیٹل پر مبنی دفتری ملازمتوں کی جگہ لے رہی ہے اور ایسا تیز رفتاری سے ہوتا نظر آئے گا۔ایلون مسک نے کہا یہ بالکل سادگی سے ہو رہا ہے، مصنوعی ذہانت ایک سپرسونک سونامی ہے۔ تمام ملازمتوں کو فوری طور پر خطرہ نہیں ہے۔ ایسی ملازمتیں اور پیشے جن کے لیے جسمانی محنت اور کچھ انسانی تعامل کی ضرورت ہوتی ہے وہ تو ہمیشہ رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام جو جسمانی طور پر ایٹموں کو حرکت دیتا ہے جیسے کھانا پکانا یا کھیتی باڑی کرنا یا کوئی بھی جسمانی کام پر مبنی ملازمتیں زیادہ دیر تک رہیں گی۔ کوئی بھی ڈیجیٹل نوکری، جس میں کمپیوٹر پر کام کرنا ہوتا ہے، کو مصنوعی ذہانت بجلی کی رفتار سے سنبھال لے گی۔